پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی محمد خان اور ملیکہ بخاری کو رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔
رہنما پی ٹی آئی علی محمد خان کو رہائی کے بعد پھر گرفتار کرلیا گیا۔ انھیں جہلم ڈسٹرکٹ جیل کے باہر سے گرفتار کیا گیا۔ پولیس اہلکاروں نے ابتدائی طور پر علی محمد خان کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
دوسری طرف رہنما پی ٹی آئی ملیکہ بخاری کو رہائی کے فوراً بعد دوبارہ اڈیالہ جیل کے باہر سے گرفتار کرلیا گیا۔ ملیکہ بخاری کو اسلام آباد پولیس کے اہلکار گرفتار کرکے نامعلوم مقام کی جانب لے گئے۔
ترجمان اسلام آباد کیپیٹل پولیس نے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ اسلام آباد پولیس نے بیرسٹر ملیکہ بخاری کو گرفتار نہیں کیا۔
اس سے قبل تحریک انصاف کے دونوں رہنماؤں کو عدالتی حکم پر رہا کیا گیا تھا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے تھری ایم پی او کے تحت گرفتار علی محمد خان اور ملیکہ بخاری کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ملیکہ بخاری اور علی محمد خان کی نظربندی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی تھی۔
عدالت نے تھری ایم پی او کے تحت پی ٹی آئی کے دونوں رہنماؤں کی نظر بندی کالعدم قرار دی تھی
اسلام آباد ہائیکورٹ نے علی محمد خان اور ملیکہ بخاری کی فوری رہائی کے احکامات جاری کیے۔ پی ٹی آئی کے دونوں رہنماؤں پر 3 ایم پی او کے تحت مقدمات درج ہیں۔
واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے بعد پولیس نے تحریک انصاف کے متعدد رہنماؤں کو نقص امن کے خدشے کے پیش نظر حراست میں لیا جن میں اسد عمر اور شاہ محمود بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈی سی اسلام آباد سے تھری ایم پی او کے تحت پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری کے کیسز کی رپورٹ طلب کرلی۔
پی ٹی آئی رہنما مسرت جمشید چیمہ اور شاہ محمود قریشی گرفتاری کیس پر سماعت 18 مئی بروز جمعرات کو ہوگی جبکہ اسدعمر، سیف اللہ نیازی اور اعجاز چوہدری گرفتاری کیس پر سماعت 19 مئی کو ہوگی۔