لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی 2 مقدمات میں پیشی سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے عبوری ضمانت میں 19 مئی تک توسیع کردی۔
انسداد دہشت گردی کی کے جج اعجاز احمد بٹر نے عمران خان کے خلاف زمان پارک اور کینال روڈ پر جلاؤ گھیراؤ کے 2 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی تو عبوری ضمانت کی معیاد ختم ہونے پر چیئرمین پی ٹی آئی عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔
سابق وزیر اعظم کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے بتایا کہ امن و امان کی صورت حال اور پی ڈی ایم کے احتجاج کی وجہ سے صورت حال معمول کے مطابق نہیں ہے، سیکیورٹی کی وجہ سے عمران خان کا پیش ہونا درست نہیں ہے۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے نشاندہی کی کہ پہلے بھی وزرائے اعظم پر قاتلانہ حملے ہوچکے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی 2 مقدمات کی ضمانتیں تھی اور عدالت نے عمران خان کی پیشی سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی۔
وکیل نے بتایا کہ پی ڈی ایم کا احتجاج بھی ہے تصادم کا خطرہ ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج نے استفسار کیا کہ زمان پارک سے لے کر عدالت کے راستے تک کہاں پر احتجاج ہو رہا ہے۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے نشاندہی کی کہ ہر دوسرے روز عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں۔
عدالت نے باور کرایا کہ جب تک آپ کے پاس ضمانت ہے تب تک تو آپ گرفتار نہیں ہوسکتے۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے عمران خان کو پیشی سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے 18 مئی تک عبوری ضمانت منظور کرلی۔
عمران خان کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ 18 مئی کو اسلام آباد مقدمات کی پیشی ہے، کچھ دن مزید بڑھا دیے جائیں جس پر عدالت نے عبوری ضمانت میں 19 مئی تک توسیع کر دی۔
اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ نے بھی چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف 9 مٸی کے بعد درج مقدمات کی تفصیلات فراہمی سے متعلق کیس پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔