چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اہلیہ بشری بی بی سمیت حفاظتی ضمانت کے لیے لاہورہائی کورٹ پہنچے تاہم عدالت نے عمران خان کی درخواست آج ہی سماعت کےلئے مقرر کرنے کی استدعا مسترد کردی۔
عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے القادر ٹرسٹ کیس میں حفاظتی ضمانت کیلئے خواجہ حارث اور انتظار حسین پنجوتہ کے توسط سے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی۔ درخواست میں چئیرمین نیب اور ڈی جی نیب کو فریق بنایا گیا۔
جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے بشری بی بی کی القادرٹرسٹ میں حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے استفسار کیا کہ درخواست گزار کہاں ہیں۔ جس پر بشریٰ بی بی کے وکیل نے بتایا کہ معذرت خواہ ہوں کچھ دیر میں پیش ہوجائیں گے۔
جسٹس شہبازرضوی نے ریمارکس دیئے کہ عدالتوں کو انتظارکرانا مناسب نہیں، پذیرائی نہیں کی جاسکتی۔
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی کے ہمراہ لاہور ہائیکورٹ پہنچے۔
اس دوران عدالت نے دوبارہ استفسار کیا کہ درخواست گزار کہاں ہیں۔ جس پر خواجہ حارث ایڈووکیٹ بشریٰ بی بی راستے میں ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کو انتظار کروانا کیا درست ہے،پہلے بھی آواز دی گئی اب دوبارہ بھی پیش نہیں ہوئے۔
ایڈووکیٹ خواجہ حارث نے عدالت کو بتایا کہ ہائیکورٹ پہنچ چکے ہیں۔
بشریٰ بی بی نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ نیب نے کسی قانونی جواز کے بغیر طلبی کا نوٹس بھییجا، اپنا مؤقف واضع کرنے کےلئے ٹرائل عدالت ہیش ہونا چاہتی ہوں، لیکن نیب کی جانب سے گرفتاری کا خدشہ ہے۔ عدالت القادر ٹرست میں حفاظتی ضمانت منظور کرے۔
عدالت نے بشری بی بی کی 23 مئی تک حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات کی فراہمی سے متعلق درخواست دائر کی گئی۔
عمران خان نے درخواست میں آئی جی پنجاب اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب فریق بناتے ہوئے 9 مئی اور اس کے بعد درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کی استدعا کی۔
عمران خان نے درخواست میں مؤقف پیش کیا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے گرفتاری کا خدشہ ہے، پنجاب حکومت کی جانب سے متعدد مقدمات میں نامزد کیا گیا ہے، پنجاب حکومت سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کرتے ہوئے استدعا کی گئی ہے کہ 9 مئی کے واقعات کے بعد مقدمات درج کیے گئے ہیں، عدالت پولیس کو گرفتار کرنے سے روکے، اور 9 مئی اور اسکے بعد درج مقدمات کی تفصیلات کی فراہمی سے متعلق حکم دے۔
رجسٹرار ہائی کورٹ آفس نے عمران خان کی مقدمات کی تفصیلات کی فراہمی کی درخواست پراعتراض عائد کرتے ہئوے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی تصدیق شدہ کاپی لف نہیں کی۔
عدالت نے عمران خان کی درخواست پر اعتراض ختم کردیا اور عدالت نے رجسٹرار آفس کو عمران خان کی درخواست کل مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔
عمران خان کے وکیل نے عدالت کو درخواست آج ہی سماعت کیلئے مقرر کرنے کی استدعا کی جسے عدالت نے مسترد کردیا۔ عمران خان کی درخواست پر سماعت کل جسٹس صفدر سلیم شاہد کریں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے گرفتاری کا خدشہ ہے، پنجاب حکومت کی جانب سے متعدد مقدمات میں نامزد کیا گیا، پنجاب حکومت سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے، 9 مئی کے واقعات کے بعد مقدمات درج کیے گئے ہیں۔