تُرکیہ میں ہونے والے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات میں صدر اردوغان کو اپوزیشن کے امیدوار اوغلو پر برتری حاصل ہوگئی ہے لیکن نتائج حتمی نہیں ہیں۔
ترک میڈیا ٹی آر ٹی کے مطابق صدر اردوغان 49.42 فیصد فیصد ووٹ لیکر آگے اور اوغلو 44.95 فیصد ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
تیسرے امیدوار سنان اوغان اب تک 5.20 فیصد ووٹ لے سکے ہیں۔ اس دوران ووٹر ٹرن آؤٹ 87.20 رہا۔
پارلیمنٹ کی 600 نشستوں میں سے اردوغان کی پارٹی نے 268 پر کامیابی حاصل کرلی ہے حکومتی اتحاد کی مجموعی نشستیں 324 تک پہنچ گئی ہیں۔ اپوزیشن اتحاد 212 اور دیگر جماعتیں 64 نشستوں پر کامیاب ہوئیں تاہم ابھی سرکاری اعلان ہونا باقی ہے۔
خیال رہے کہ ترکیہ میں الیکشن ایک ایسے موقع پر ہو رہے ہیں جب ترکیہ کو معاشی بدحالی چیلنجزسامنا ہے جبکہ فروری میں آنیوالے خوفناک زلزلے نے تباہی مچائی تھی۔
تُرک نیوز ایجنسی انادولو کے مطابق انتخابات میں ساڑھے چھ کروڑ سے زائد ووٹرز نے اپنانا حق رائے دہی کا استعمال کررہے ہیں اس بار60 لاکھ کے قریب نئے ووٹرز شامل ہوئے ہیں اور 30 سے 40 لاکھ ووٹرز نے بیرونی ممالک سے ووٹنگ میں حصہ لیا ہے۔
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان نے انتخابات میں اپنی جیت کا اعلان کردیا تاہم حتمی نتائج کا اعلان ہونا ابھی باقی ہے۔
انقرہ میں حامیوں سے خطاب میں کہا عوام نے ہمیں منتخب کرلیا ترکیہ اور اس کے عوام الیکشن جیت گئے ہیں 50 فیصد سے زائد ووٹ لے کر جیت جاؤں گا۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی رائے کا مکمل احترام کرتے ہیں ترک عوام کو کوئی شکست نہیں دے سکتا۔ اردگان نے ووٹ ڈالنے والوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔
دوسری جانب ترکیہ کے عوام کو سرکاری نتائج کا انتظار ہے ہزاروں افراد انقرہ میں اے کے پارٹی کے ہیڈ کوارٹر کے باہر جمع ہیں اور صدر اردوغان کے حق میں نعرے لگا رہے ہیں۔