Aaj Logo

شائع 14 مئ 2023 04:44pm

’پی ٹی آئی کیلئے اسلام آباد میں دفعہ 144، فضل الرحمان کو دھرنے کی سہولت دی جارہی ہے‘

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ عمران خان کو 9 مئی کو رینجرز نے اغوا کیا، ان پر تشدد کیا، جب یہ منظر نامہ لوگوں نے دیکھا توقوم احتجاج کیلئے نکلی۔

اپنے خصوصی ویڈیو پیغام میں فرخ حبیب نے کہا کہ چاہے 25 مئی ہو، 3 نومبر عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہو، چاہے 8 مارچ ظل شاہ ہو، 14 مارچ عمران خان کے گھر پر حملہ ہو، 18 مارچ عمران خان کے گھر زمان پارک کے دروازے توڑے گئے ہوں، جھوٹی ایف آئی آرز ہوں، ہماری قیادت کی گرفتاریاں ہوں یا ارشد شریف شہید کا قتل ہو، عمران خان نے قوم کو کبھی بھی پر تشدد احتجاج کی کال نہیں دی، عمران خان نےہمیشہ پرامن احتجاج کرنےکی تلقین کی۔

انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کی بندش کے باعث اب جو وڈیوز سامنے آئی ہیں ان میں سول کپڑوں میں ملبوس پولیس اور نامعلوم افراد گولیاں چلا رہے ہیں۔ یہ نامعلوم ہی لوگوں میں انتشار پھیلانے کا سبب بنے اس کی انڈیپینڈینٹ انکوائری ہونی چاہئے، جب انکوائری ہوگی تو سامنے آئے گا اس کے پیچھے محسن نقوی، رانا ثناء، شہباز شریف اور ان کے ہینڈلرز شامل ہیں۔

فرخ حبیب نے کہا کہ یہ سب ایک منصوبہ بندی کے ذریعے کیا گیا۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ کل سپریم کورٹ میں زیر التوا انتخابات کیس میں جو توہین عدالت کی گئی اس کی سنوائی ہے اور فضل الرحمن سپریم کورٹ پر حملہ آور ہونے کے وہاں دھرنا دینے جا رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے لیے اسلام آباد میں دفعہ 144 ہے اور 245 کے تحت فوج بلائی گئی، لیکن فضل الرحمن اور پی ڈی ایم کو دھرنے کے لیے سہولت دی جا رہی۔

انہوں نے سوال اٹھجیا کہ کیا 1997 کی تاریخ دہرانی ہے کہ سپریم کورٹ پر حملہ کرنا ہے، کیا سپریم کورٹ ادارہ نہیں ہے کیا اس کا کوئی تقدس نہیں؟

انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری سپریم کورٹ کے تحت ایک انڈیپینڈینٹ کمشن بنایا جائے جو اس سب انتشار اور پرتشدد واقعات کی انکوائری کرے۔

Read Comments