چار بہنیں وسطی بوسنیا کی سبز پہاڑیوں میں ہوبٹ طرز کا پہلا گاؤں بنارہی ہیں اور امید کررہی ہیں کہ یہ لارڈ آف دی رنگز اور ہوبٹ فلموں کے شائقین کو متاثر کرے گا ۔
لارڈ آف دی رنِگز کتابوں کو پڑھنے کے بعد یہاں رہنے والی چار بہنیں ، میلیسوچ سسٹرز، اس کے سحر میں گرفتار ہوگئیں۔ انہوں نے جب فلموں میں اس کے جادوئی مکانات دیکھے تو انہوں نےاس علاقے کو سیاحتی مقام بنانے کا ارادہ کیا۔
اس پہاڑی علاقے کے پاس ایک ندی بہتی ہے جبکہ اوپر سے پوری وادی نظر آتی ہے جو بہت ہی خوبصورت بھی ہے۔ چاروں بہنوں میں سب سے بڑی بہن ملیجانا نے بتایا کہ ہم اکثر اس علاقے میں آتے رہے اور سوچتے تھے کہ اسے سیاحوں کے لیے مزید پرکشش کیسے بنایا جاسکتا ہے؟
اس گاؤں کو’کریسووو ہوبٹون’ کا نام دیا گیا ہے۔ پھر دوسری بہنوں، ودرانا اور ویلنٹینا نے ملکر اس کی تعمیر شروع کی اور دائرے نما سوراخ والا پہلا گھر تعمیر کیا جو طلسم کدے کا حصہ معلوم ہوتے ہیں۔
تعمیر ہوئے دو گھر کے دروازے اور کھڑکیاں لال رنگ میں رنگیں گئی ہیں جبکہ دیگر تین مکانات بھی جلد تعمیر کرلیے جائیں گے۔
تعمیر میں انہیں لارڈ آف دی رنگز جیسے مکانات کی شکل دی گئی ہے تاہم اندر سے مکان کو اس طرح تعمیر کیا گیا ہے کہ اس پرغار کا گمان بھی ہوں۔
ملیجانا نے کہا کہ پورے خطے اور دیگر یورپی ممالک سے سیاحوں نے پہلے ہی آنا شروع کر دیا ہے۔
مثال کے طور پر بیڈم (جس کے کونوں پر ٹاورز ہیں) کا نام اس قلعے کے نام پر رکھا گیا ہے جہاں بوسنیا کی آخری ملکہ، کترینا قیام کے دوران ٹھہری تھیں۔