ایم کیوایم پاکستان کے رہنما مصطفی کمال کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی میں ضم نہ ہونے پر عمران خان کی حکومت میں ہم پر جھوٹا کیس بنایا گیا۔
احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ نیب کی عدالت سے واپس آرہا ہوں، عمران خان کی حکومت میں مجھ پر جھوٹا کیس بنا، میرا دشمن بھی مجھ پر سوال نہیں اٹھا سکتا، عمران خان کی حکومت میں فرمائش ہوئی کی پی ٹی آئی میں ضم ہوجاؤ، انکار کیا تو کیس بنادیا گیا۔
ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ آج جو اس ملک میں ہورہا ہے، مجھے پاکستانی معاشرے پر حیرت ہے، اگر باپ بیٹی کے لیے رشتہ ڈھونڈے تو شریف النفس ڈھونڈے گا، اگر اس لڑکے میں کوکین کی لت ہو نشا کرتا ہو یا حضرت لوت کی قوم والی عادت ہو تو وہ اپنی بیٹی کا رشتہ نہیں کرے گا لیکن اس ملک کے لیے اگر وزیراعظم لگانا ہو تو اس کردار کے آدمی کو وزیراعظم بنا دیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ منافقت ہے ہمارے معاشرے کی، عمران خان انقلاب برپا کر رہے پیں، لوگوں کا خیال ہے کہ یہ سفر اس لیے ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کو ختم کرنا چاہتے ہیں، ان کو یہ بتاںا چاہتا ہوں یہ اپنے فائدے کے لیے کررہے ہیں،
مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ جو جنرل ان کو الیکشن مینیج کرکے دے اگر نہ دے وہ تو جنرل جانور ہے، سارا نظام ان کو ایسا چاہیئے کے سارے جنرل ان کے لیے کام کرے۔ کیس میں جس بندے کو قتل کرنے کا الزام ہے وہ گھوم پھر رہا ہے، عمران خان کی گرفتاری کے بعد پاکستان کو جلایا گیا۔
رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت ہمیں مردم شماری میں گننے کے لیے تیار نہیں، عمران خان سوشل میڈیا پر آواز نہیں اٹھا رہے، عافیہ صدیقی کئی برسوں سے قید ہیں کیا کبھی انہوں نے سوشل میڈیا پر آواز اٹھائی، کراچی میں یہ بات عام ہوگئی ہے، اگر آپ کے پاس پنجاب کا ڈومیسائل ہے تو آپ کورکمانڈر کے گھر کو بھی آگ لگا سکتے ہیں اور جج بلا کر آپ کو کہے گا کہ کوئی بات نہیں بچے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب میں کوئی گولی نہیں مارے گا آپ کو لیکن سندھ، بلوچستان میں شک کی بنیاد پر بھی گولی ماردی جائے گی، آپ کا عمل پورے پاکستان میں ایک جیسا ہونا چاہیئے، اس سے پاکستان کو نقصان ہورہا ہے، پاکستان میں جو کچھ ہو رہا ہے بہت غلط ہورہا ہے، پتہ نہیں ہمیں دیکھ کر کبھی ججز صاحبان کو خوشی ہوگی، یکطرفہ ملک نہیں چل سکتا۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ پاکستان آرمی کا ایک رول ہے، عراق شام میں دیکھ لیں کیا ہوا، اگر آرمی نہیں ہوئی تو کیا ہوگا، ہر گلی محلے میں لڑائی ہوگی، پاکستان آرمی ملک کی سلامتی کی علامت ہے، اگر یہ نہیں ہوئی تو ملک میں خانہ جنگی ہوگی، جو دشمن نہ کرسکا وہ عمران خان اور پی ٹی آئی کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن کی آڈیوزاور ویڈیوز چل رہی ہیں اس کریکٹر سے انقلاب آئے گا، ایسی آڈیوز جو آواز لڑکوں کے سامنے بیٹھ کر بھی نہ سنی جائے، ایسے لوگوں سے انقلاب آئے گا، اللہ معاف کرے۔