وزیراعظم شہباز شریف نے جناح ہاؤس پر حملہ کرنے والے افراد کو 72 گھنٹے میں گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔
وزیراعظم نے سیف سٹی اتھارٹی کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کو ملکی تاریخ کا دلخراش واقعہ ہوا، پولیس اور آرمی افسران کی عیادت کرکے آیا ہوں، جو واقعات ہوئے دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔
شہبازشریف نے کہا کہ جناح ہاؤس مکمل طور پر جل چکا ہے، جو کام دشمن نہ کرسکا وہ بدقسمتی سے مسلح جتھے نے کیا، مسلح جتھے نے جناح ہاؤس کو راکھ میں تبدیل کردیا، جناح ہاؤس کا ہر کمرہ آگ سے مکمل جلا ہوا ہے، تاریخی اشیا سب تباہ ہوگئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ المناک واقعے کے بعد قوم غمگین ہے، مسلح جتھہ کسی حوالے سے پاکستان کے دشمن سے کم نہیں، جن لوگوں نے بدترین حرکت میں حصہ لیا انہیں سزائیں دی جائیں گی، جو پولیس اور سولجرز پر حملہ آور ہوئے، قانون انہیں گرفت میں لے گا، شرپسندوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے گی۔
وزیراعظم نے حکم دیا کہ جناح ہاؤس حملے میں ملوث افراد 72 گھنٹے میں گرفتار ہونے چاہئیں، قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف سختی سے نمٹا جائے گا۔
وزیراعظم شہبازشریف نے جناح ہاؤس لاہور کا دورہ کیا ، نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی بھی ان کے ہمراہ جناح ہاؤس لاہور پہنچے تھے۔
شہباز شریف نے عسکری قیادت سے ملاقات کی اور اظہار یکجہتی کیا، جس کے بعد وزیراعظم سروسز اسپتال گئے جہاں انہوں نے توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی میں زخمی ہونے والے ڈی آئی جی آپریشنز علی ناصر رضوی اور دیگر اہلکاروں کی عیادت کی۔
دوسری جانب جناح ہاؤس المعروف کور کمانڈر ہاؤس کے دورے کے بعد وزیر اعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ 9 مئی کو بلوائیوں نے حملہ کیا، یہ خیال بھی نہ رکھا کہ یہ تاریخی عمارت ہے، حملے کے وقت فیملیز بھی موجود تھیں، سوچا بھی نہیں جاسکتا کہ اس طرح کا واقعہ ہوگا اور قوم کے سرشرم سے جھک جائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ کاش ہماری زندگیوں میں یہ لمحہ نہ آتا، جنہوں نے یہ کارروائی کی قانون کا آہنی ہاتھ انہیں گرفت میں لے گا، ان کو ایسی سزائیں دی جائیں گی کہ مثال بن جائے۔
وزیراعظم نے سوال اٹھایا کہ سرحدوں کی حفاظت کرنے والوں کے گھروں پر اس طرح کی ملک دشمنی کرنا کہاں کی پاکستانیت ہے؟
انہوں نے کہا کہ سب کچھ عمران نیازی نے پلان کیا، اس نے ہی اکسایا، ملزمان اور انہیں اکسانے والوں کو رعایت نہیں دی جائے گی۔