اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں فوجداری کارروائی پر حکم امتنازع جاری کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی ٹرائل روکنے کی متفرق درخواست منظور کرلی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے عمران خان کی توشہ خانہ کیس سے متعلق درخواست پرسماعت کی۔ سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث عدالت میں پیش ہوئے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ ایک عدالت منتقلی کا بھی کیس ہے، جس پر وکیل خواجہ حارث نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دوسری درخواست میں کیس کو ناقابل سماعت قرار دینے کی استدعا ہے، توشہ خانہ کیس قابل سماعت ہی نہیں، فواد چوہدری کی اپیل بھی دائر کی ہے۔
وکیل لطیف کھوسہ نے سیکیورٹی حصار کے باعث تاخیر سے عدالت پہنچنے کا بتایا تو چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ جی، آج تو لگتا ہے کرفیو لگا ہوا ہے، ہمارے ارگرد اسلحہ ہی ہے، ہم اپنی بلڈنگ شفٹ کررہے ہیں، اس لئے ہماری الماریاں خالی ہیں۔
خواجہ حارث نے دلائل میں فوجداری کارروائی پر حکم امتناع دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہاکہ توشہ خانہ کیس کے لیے کمپلینٹ مجاز اتھارٹی کی جانب سے داخل نہیں کرائی گئی، الیکشن کمیشن نے مجاز اتھارٹی مقرر کرنے کا کوئی لیٹر پیش نہیں کیا، مجاز اتھارٹی کے بغیر دائر کمپلینٹ پر سماعت نہیں ہوسکتی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں فوجداری کارروائی پر حکمِ امتناع جاری کرتے ہوئے عمران خان کی ٹرائل روکنے کی متفرق درخواست منظور کرلی۔
عدالت نے کہا کہ توشہ خانہ کیس کی کارروائی تاحکم ثانی معطل رہے گی۔