اکثرہم اپنے جسم میں ہونے والی غیرمعمولی تبدیلیوں پرغور نہیں کرتے لیکن یہ بہت ضروری ہے کہ جسم پرظاہر ہونے والی علامتوں کو نظراندازنہ کریں۔
ہائی کولیسٹرول بھی ایک ایسی ہی بیماری ہے جس میں مبتلا بہت سے افراد کو علم ہی نہیں ہوتا کہ انہیں کیا عارضہ لاحق ہے کیونکہ اس کی علامات واضح طور پرظاہرنہیں ہوتی ہیں۔
اس حوالے سے جاننے کیلئے خون کا ٹیسٹ کروانا لازمی ہوتا ہے، بعض اوقات یہ بیماری موروثی طورانسان میں منتقل ہوجاتی ہے۔ یہ مرض تب لاحق ہوتا ہے جب آپ کے خون میں کولیسٹرول نامی چربی کا مادہ بہت زیادہ ہوجاتا ہے۔
این ایچ ایس نے بتایا کہ کولیسٹرول جسم میں آپ کے طرز ذندگی کی وجہ سے بڑھتا ہے جیسے کہ مرغن غذائیں کھانے، ورزش نہ کرنا، سگریٹ اور شراب نوشی وغیرہ لیکن یہ بتانا مشکل ہوتا ے کہ آپ کے جسم میں کیلسٹرول کی سطح کتنی ہے اس لیے غیرمعمولی علامات ظاہرہوکر یہ نشاندہی کرتی ہیں کہ آپ کی صحت ٹھیک نہیں ہے۔
ہارلے اسٹریٹ کلینک کے کنسلٹنٹ کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر سمیع فیروزی کا کہنا ہے کہ ٹوٹے ہوئے یا آہستہ بڑھنے والے ناخن جسم میں بہت زیادہ کولیسٹرول کی علامت ظاہر کرسکتے ہیں۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ خون میں کولیسٹرول کی زیادہ مقدار پی اے ڈی کے نام سے جانے والی بیماری کا سبب بن سکتی ہے، یہ بیماری اس وقت ہوتی ہے جب شریانوں میں چربی جمع ہوجاتی ہے جو آپ کی ٹانگوں میں خون کا بہاؤ محدود کرسکتی ہے۔ اسکی وجہ سے آپ کی ٹانگیں کمزور ہوسکتی ہیں۔
این ایچ ایس تجویز کرتا ہے کہ کولیسٹرول کی سطح کو 5mmol/L یا اس سے کم ہو، اس پر قابو پانے کیلئے ضروری ہے کہ آپ روزانہ باقاعدگی سے ورزش کریں اور تمباکو نوشی سے پرہیز کریں۔ ماہرین کے مطابق صحت بخش غذا کھانا اور وزن کم کرنا بھی ضروری ہے۔
اس کے علاوہ جن غذاؤں میں کولیسٹرول کی مقدار سب سے زیادہ بتائی جاتی ہے ان میں مکمل چکنائی والی ڈیری فوڈزجیسے دودھ، پنیر اور دہی، جانوروں کی چربی والے مکھن، گھی وغیرہ شامل ہیں۔