عیدالاضحیٰ قریب آتے ہی ملک میں کانگو وائرس پھیلنے کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔
کراچی اور کوئٹہ میں کانگو وائرس سے دو مریضوں کی اموات کے بعد محکمہ صحت سندھ نے الرٹ جاری کر دیا ہے، جب کہ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ عیدالاضحٰی کی آمد آمد ہے اور اس دوران ملک میں کانگو وائرس پھیلے کے خدشات زیادہ ہیں۔
کنسلٹنٹ ڈاکٹراشفاق کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ یہ وائرس مویشیوں گائے، بیل، بکری، بکرا، بھینس، اونٹ اور دنبوں کی کھال سے چپکی چیچڑوں میں پایا جاتا ہے، چیچڑی کے کاٹنے سے وائرس انسان میں منتقل ہو جاتا ہے۔
ڈاکٹر اشفاق نے بتایا کہ مریض کے جسم میں درد اور بخار سے جسم میں دانے نکل آئیں کانگو کی ابتدائی علامات ہیں، کانگو کے خاتمے کی ویکسین نہیں ہے، تاہم علامات ظاہر ہونے پر بر وقت علاج ضروری ہے۔
ڈاکٹراشفاق نے کہا کہ منکی پاکس کوعام طور پر ایم پاکس کہتے ہیں، اس کے اثرات ہلکے ہوتے ہیں، بعض اوقات چکن پاکس سے ملتے جلتے ہوتے ہیں، چند ہفتوں میں خود ہی صاف ہو جاتے ہیں، ان کے لیے کوئی مخصوص ویکسین موجود نہیں ہے، لیکن احتیاطی تدابیر لازم ہے، اینٹی وائرل ادویات بھی اس کے علاج میں مدد کر سکتی ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ عیدالاضحیٰ قریب آتے ہی کانگو وائرس پھیلنے کا خدشات بڑھ گئے ہیں، عوام کو ہدایت کی جاتی ہے کہ قربانی کے جانوروں کی خریداری کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔