سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو لاہور سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔
پنجاب میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد سے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
اینٹی کرپشن پنجاب نے صبح 4:30 بجے پی ٹی آئی رہنما عمر سرفراز چیمہ کو چھاپہ مار کر ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کرلیا۔
عمر سرفراز چیمہ کو لاہور سے گرفتار کیے جانے کی فوٹیج آج نیوز نے حاصل کرلی۔
فوٹیج کے مطابق اہلخانہ اینٹی کرپشن ٹیم سے پوچھتے رہے کہ عمر سرفراز چیمہ کو کہاں لے جا رہے ہیں، اینٹی کرپشن ٹیم نے اہل خانہ کو خاموش رہنے کا کہا۔
سابق گورنر عمر سرفراز چیمہ پر اختیارات سے تجاوز کا الزام ہے۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن متعدد بار عمر سرفراز چیمہ کو طلب کرچکی ہے، پیش نہ ہونے پر انہیں گرفتار کیا گیا ہے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے سنئیر رہنما عثمان ڈار کے گھر سیالکوٹ اور لاہور میں محمود الرشید کے گھر پولیس نے چھاپہ مارا اور توڑ پھوڑ بھی کی۔
تحریک انصاف کے سابق رکن پنجاب اسمبلی اکرم عثمان اور ان کے بھائی ہارون اکبر کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔
پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کے پرسنل سیکرٹری ارسلان بٹ کے گھر پولیس دیواریں اور دروازے پھلانگ کر داخل ہوئی مگر گرفتاری عمل میں نہ آسکی۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو گزشتہ روز دوپہر 2 بجے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کی حدود میں موجود دفترسے اس وقت گرفتار کیا جب وہ کمرے میں بیٹھے اپنا بائیو میٹرک کروا رہے تھے۔ نیب نے سابق وزیراعظم کو بدعنوانی کے الزام میں القادرٹرسٹ کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔
اس اچانک گرفتاری کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے کارکن مشتعل ہو کر سڑکوں پر نکل آئے اور ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے ۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار راولپنڈی میں واقع پاک فوج کے ہیڈکوارٹر (جی ایچ کیو) اور لاہور میں کورکمانڈر ہاؤس میں بھی گھس کر توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔
شدید ردعمل کے بعد وزارت داخلہ کی ہدایت پرپی ٹی اے نے ملک کے مختلف شہروں میں انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی۔ عوام کو فیس بک، یو ٹیوب ، ٹوئٹر اور انسٹاگرام تک رسائی انتہائی محدود ہے۔
پی ٹی آئی نے عمران خان کی رہائی تک ملک گیر احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
سابق وزیراعظم کو چرات گئے پولیس لائن ہیڈ کوارٹر ایچ 11 میں منتقل کرتے ہوئے پولیس لائن کو سب جیل کا درجہ دے دیا گیا۔وفاقی حکومت نے یہ اقدام نیب کی درخواست پر کیا۔
اسلام آباد انتظامیہ کی طرف سے جاری کردہ ایک اعلامیے کے مطابق آج احتساب عدالت میں عمران خان کے خلاف کیس کی سماعت ایف ایٹ کمپلیکس کے بجائے ایچ الیون پولیس لائنز میں ہوگی۔ نیب کی جانب سے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر سے القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی۔
توشہ خانہ کیس میں عمران خان پرفرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ بھی آج ہوگا، ایڈیشنل سیشن جج ہمائیوں دلاور نے انہیں فردجرم عائد کرنے کیلئے طلب کررکھا ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر نیب میاں عمر کی سربراہی میں ٹیم چیئرمین پی ٹی آئی سے پولیس لائن کے گیسٹ ہاؤس میں تفتیش کرے گی۔