پاکستان تحریک انصاف نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔
پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کے حوالے سے سینئر لیڈر شپ کے ساتھ تبادلہ خیال ہوا، اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ آج سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے۔
عمران خان کی گرفتاری کو قانونی قرار دینے کا اسلام آباد ہائیکورٹ کا تحریری فیصلہ تاحال جاری نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے عدالت کے احاطے میں موجود بائیو میٹرک کے دفتر سے چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کو قانونی قرار دیا تھا۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کی سینئر قیادت کا رات گئے اہم ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں مرکزی قائدین اور ہنگامی کمیٹی کے اراکین شریک ہوئے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عمران خان کی رہائی تک ملک بھر میں پر امن احتجاج جاری رہے گا، سینئر قیادت نیب کورٹ میں عمران خان سے ملاقات کرے گی، وکلاء کو زخمی کرنا بلاجواز ہے من گھڑت سیاسی مقدمہ ہے ہم مقابلہ کریں گے، قائدین اور تمام کارکنان آج صبح جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد پہنچیں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو گزشتہ روز دوپہر 2 بجے کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ کی حدود میں موجود دفترسے اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ کمرے میں بیٹھے اپنا بائیو میٹرک کروا رہے تھے۔ نیب نے سابق وزیراعظم کو بدعنوانی کے الزام میں القادرٹرسٹ کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔
اس اچانک گرفتاری کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے کارکن مشتعل ہو کر سڑکوں پر نکل آئے اور ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے ۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار راولپنڈی میں واقع پاک فوج کے ہیڈکوارٹر (جی ایچ کیو) اور لاہور میں کورکمانڈر ہاؤس میں بھی گھس کر توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔
شدید ردعمل کے بعد وزارت داخلہ کی ہدایت پرپی ٹی اے نے ملک کے مختلف شہروں میں انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی۔ عوام کو فیس بک، یو ٹیوب ، ٹوئٹر اور انسٹاگرام تک رسائی انتہائی محدود ہے۔
پی ٹی آئی نے عمران خان کی رہائی تک ملک گیر احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
سابق وزیراعظم کو چرات گئے پولیس لائن ہیڈ کوارٹر ایچ 11 میں منتقل کرتے ہوئے پولیس لائن کو سب جیل کا درجہ دے دیا گیا۔وفاقی حکومت نے یہ اقدام نیب کی درخواست پر کیا۔
اسلام آباد انتظامیہ کی طرف سے جاری کردہ ایک اعلامیے کے مطابق آج احتساب عدالت میں عمران خان کے خلاف کیس کی سماعت ایف ایٹ کمپلیکس کے بجائے ایچ الیون پولیس لائنز میں ہوگی۔ نیب کی جانب سے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر سے القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی۔
توشہ خانہ کیس میں عمران خان پرفرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ بھی آج ہوگا، ایڈیشنل سیشن جج ہمائیوں دلاور نے انہیں فردجرم عائد کرنے کیلئے طلب کررکھا ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر نیب میاں عمر کی سربراہی میں ٹیم چیئرمین پی ٹی آئی سے پولیس لائن کے گیسٹ ہاؤس میں تفتیش کرے گی۔