چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری کے بعد مظاہروں کے ردعمل میں پنجاب کی نگراں حکومت نے اعلان کیا ہے کہ احتجاج کی آڑ میں معمولات زندگی میں کسی کو خلل ڈالنے کی اجازت نہیں۔
نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کابینہ اسٹینڈنگ کمیٹی برائے امن و امان کو ہدایات دیتے ہوئے کہا ہے کہ کمیٹی اور آئی جی پنجاب لا اینڈ آرڈر کی صورتحال کو ہمہ وقت مانیٹر کریں اور حالات کے مطابق اقدامات اٹھائے جائیں۔
انھوں نے کہا کہ احتجاج کی آڑ میں عوام کے روز مرہ معمولات زندگی میں کسی کو بھی خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ قوم سے وعدہ ہے کہ ریاست پاکستان پر اس حملے میں ملوث کسی ایک فرد کو بھی نہیں چھوڑیں گے۔
نگراں وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر کہتے ہیں کہ قومی سلامتی کے ذمہ دار اداروں پر حملے ملک دشمنی اور فاشزم ہے، شرپسند عناصر کی جانب سے ریڈ لائن کراس کی گئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ حملوں میں ملوث شرپسندوں کی شناخت کا عمل شروع کر دیا گیا ہے، ایک ایک کو نشان عبرت بنایا جائے گا، ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والے پچھتائیں گے۔
عامر میر نے کہا کہ لاہور اور راولپنڈی کے افسوسناک واقعات ریاست دشمنی کے مترادف ہیں، یہ سیاست نہیں بلکہ کھلی دہشت گردی ہے لہٰذا سخت ترین احتساب ہوگا۔ شر پسندوں نے اپنا اصل چہرہ اور اپنا ملک دشمن ایجنڈا ظاہر کر دیا۔