عمران خان کے وکیل بیرسٹر گوہر نے عمران خان کی گرفتاری کے وقت اندر کی کہانی بتا دی۔
بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہم نے نیب کے خلاف دو رٹ پٹیشنیں فائل کی تھیں، جس میں کہا گیا تھا کہ القادر یونیورسٹی کی انکوائری کو تفتیش میں تبدیل کیا جائے، اسی سلسلے میں ہم آج عدالت میں پیش ہوئے تھے۔
خان صاحب کو جب بائیومیٹرک کیلئے اندر لے کر آئے تو وہ وہیل چئیر پر تھے، رینجرز کے اہلکاروں نے سب سے پہلے ہائیکورٹ کے مین گیٹ کو توڑا اس کے شیشے بھی توڑ دئیے، اس کے بعد بائیومیٹرک کی جگہ کو سارا توڑ کر چلے گئے۔
انہوں نے کہا کہ میں اور بخاری صاحب اکیلے تھے، انہوں نے ہم پر ڈائریکٹ پیپر اسپرے کیا اور شیلنگ کی۔ اس کے بعد انہوں نے خان صاحب کو وہاں سے اٹھایا ہے، ان کے سر پر مارا ان کو لات ماری،
انہوں نے بتایا کہ عمران خان پر تشدد کیا گیا ہے، میں نے دیکھا ہے۔ گرفتار کرنے والے سارے رینجرز تھے وہ انہیں یہاں سے اٹھا کر لے کر گئے، ان کی وہیل چئیر پھینک دی۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ ہم بیہوش تھے، ہائیکورٹ کے ایک ملازم ہیں انہوں نے ہمیں اٹھایا ، خان صاحب بھی تقریباً بیہوش تھے، ان کے زخمی پاؤں پر بھی مارا گیا اور دھکے دیتے ہوئے انہیں لے گئے۔