چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے وارنٹ گرفتاری ایک ہفتہ پہلے جاری ہوئے تھے۔
آج نیوز کو چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے وارنٹ گرفتاری کی کاپی موصول ہوگئی ہے، جس میں انکشاف ہوا ہے کہ یہ وارنٹ یکم مئی 20223 کو جاری کیا گیا تھا۔
آج نیوز اسلام آباد کے بیورو چیف طارق چوہدری کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ اور اسلام آباد پولیس کے سربراہ کا دعویٰ ہے کہ وارنٹ عمران خان کے لاہور اور اسلام آباد کی دونوں رہائش گاہوں پر بھیجے گئے ہیں اور اس دوران چیئرمین پی ٹی آئی کو نیب کے سامنے پیش ہونے کا کافی موقع ملا۔
چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد کی جانب سے جاری وارنٹ میں کہا گیا ہے کہ عمران خان پر قومی احتساب آرڈیننس 199 اور شیڈول کے سیکشن 9 (اے) کے تحت بدعنوانی اور بد عنوانی کے جرائم کا الزام ہے۔
وارنٹ کے مطابق تحقیقات کو حتمی شکل دینے کے لیے عمران خان کو حراست میں رکھنے کے لئے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا ہے، اور گرفتاری کے فوری بعد آئی جی اسلام آباد نے بیان جاری کیا جس میں انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ کو نیب آفس منتقل کر دیا گیا ہے۔
آئی جی اسلام آباد نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کو گرفتاری سے پہلے وارنٹ دکھایا گیا تھا۔