اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی 121 مختلف کیسز میں کارروائی روکنے کی درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا ۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے عمران خان اور پی ٹی آئی کے خلاف 121 کیسز میں کارروائی روکنے کی درخواست پر سماعت کی۔
عمران خان کی جانب سے بیرسٹر سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے جنہوں نے بتایا کہ عمران خان کے خلاف ریکارڈ کے مطابق 127 ایف آئی آرز درج ہیں۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ کیا 127 مقامات پورے پاکستان میں درج ہیں، 127 ایف آئی آر کا ریکارڈ لاہور ہائیکورٹ میں بھی پیش کیا ہے ، یہ تاثر جائے گا کہ لاہور ہائیکورٹ یا اسلام آباد ہائیکورٹ کچھ نہیں کر رہیں، جو لاہور ہائیکورٹ نے آرڈر کیا ہے وہی آرڈر میں کروں گا، آپ صرف اسلام آباد کی حد تک بات کریں، لاہورمیں جو مقدمات میں وہ لاہورہائیکورٹ میں بات کریں۔
بعدازاں عدالت عالیہ نے درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
واضح رہے کہ عسکری ادارے کے افسران کے خلاف بیان بازی اور محسن شاہنواز رانجھا پر حملے کے مقدمات میں عمران خان کی ضمانت کی درخواستوں پر آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت ہو گی۔
عدالت میں پیش ہونے کے لیے عمران خان زمان پارک لاہور سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی جانب روانہ ہوئے ہیں۔