سابق وزیراعظم پاکستان اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ عدالت کس قانون کے تحت پارلیمانی ریکارڈنگ مانگ رہی ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پارلیمانی ریکارڈ عدالت مں بالکل جمع نہیں کرائیں گے، پارلیمانی ریکارڈ کوئی بھی نہیں مانگ سکتا۔
انھوں نے کہا کہ عدالت کس قانون کے تحت پارلیمانی ریکارڈنگ مانگ رہی ہے، عدالت نے کس قانون کے تحت خط لکھا اور کیوں ریکارڈ مانگا جارہا ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ پارلیمنٹ ہاؤس کا اپنا ایک ڈیکورم ہے، کوئی بلاوجہ ریکارڈ نہیں مانگ سکتا، عدالت کا پارلیمانی ریکارڈ مانگنے کا کوئی حق نہیں۔
رہنما ن لیگ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں 14مئی کو الیکشن نہیں ہوسکتے، انھوں نے سوال اٹھایا کہ کیا خیبرپختونخوا میں الیکشن نہیں ہیں کیا وہاں 90 دن کا اطلاق نہیں ہوتا۔
پنجاب اور خیبرپختونخوا الیکشن کیس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شاہد خاقان نے کہا کہ سپریم کورٹ معاملے پر فل کورٹ بنا دیتی تو ابھی اس طرح بحث نہ ہورہی ہوتی۔