وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف سے سوال پوچھنے سے پہلے عوام کو اپنی سازشوں کا جواب دو۔
مریم اورنگزیب نے اپنے ٹوئٹ میں عمران خان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ جو الزام دوسروں پہ لگایا مجرم خود نکلے۔ دوسروں کو چور ڈاکو کہا اور خود ڈاکو ثابت ہوئے، مخالفین، صحافی، جج وکلا کے قتل کی تمہاری سازش پکڑی گئی تو اب دوسروں پر اپنے قتل کا الزام لگا رہے ہو۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنے ٹوئٹ میں وزیراعظم شہبازشریف کی ٹویٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے لکھا تھا کہ کیا میں شہباز شریف سے ایک ایسے شخص کی حیثیت سے سوال پوچھ سکتا ہوں کہ جس پر گزشتہ چند ماہ میں 2 قاتلانہ حملے ہوئے ہوں، کیا مجھے ان لوگوں کو نامزد کرنے کا حق حاصل ہے جن کے بارے میں مجھے لگتا ہے کہ وہ مجھ پر قاتلانہ حملوں کے ذمہ دار ہیں۔
مریم اورنگزیب نے رد عمل میں کہا کہ پاناما میں جھوٹ بولنے پر وزیراعظم شہباز شریف کے مقدمے میں 6 سال سے تم عدالت سے فرار ہو۔ شہباز شریف سے سوال پوچھنے سے پہلے عوام کو اپنی سازشوں کا جواب دو۔ عدت میں شادی، بچی کے والد ہونے کا الزام لگنے کا انتظار باقی ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے ٹوئٹ میں سوال اٹھایا کہ جب تم پہ قاتلانہ حملہ ہوا اُس وقت خیبرپختونخوا اور پنجاب میں تمہاری اپنی حکومت اور وزیراعلیٰ تھا۔ کیا وہ سازش میں شامل تھے؟
انھوں نے کہا کہ تمہارے جھوٹوں پہ اُنھوں نے ایف آئی آر کیوں نہیں کاٹی؟ مجرموں کو کیوں نہیں پکڑا؟ میڈیا، جج، سیاسی مخالفین کے قتل کی تمہاری سازش بے نقاب ہونے پر دوسروں پر اپنے قتل کاالزام دیا؟ واہ ۔
مریم اورنگزیب نے ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ بہروپیے حق صرف آئین اور قانون کے تحت ہیں۔ ہر شہری اپنے حقوق کے تحفظ کا پورا قانونی حق رکھتا ہے، جس کا تقاضا ہے کہ تھانے اور عدالت جائے، ثبوت دے۔
عمران خان پر طنز کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ آئینی حق ٹوئٹر ، ریلی اور جلسوں پہ نہیں ملتا ثبوت لے کر عدالت اور تھانے جاؤ۔ 35 پنکچر، 10 ارب، سائفر، امریکی سازش جیسے الزام تم نے لگائے اور ثبوت کوئی نہیں۔
مریم اورنگزیب نے مزید سوالات اٹھائے کہ عدالت میں کیوں نہیں جاتے اگر ثبوت ہیں ؟جھوٹے الزام لگانا الزام تراشی کرنا بہتان بازی کرنا کسی کا نہ قانونی حق ہے اور نہ آئینی حق ہے؟