کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں ہفتے کو 7 سالہ ابیہان ڈھکن نہ ہونے کی وجہ سے گٹر میں گرگیا تھا۔ ترجمان سندھ حکومت مرتضی وہاب نے گٹر کے ڈھکن غائب ہونے پر نشئیوں کو مورد الزام ٹھہرا دیا۔
گلشن اقبال 13 ڈ ی میں 8 سالہ ابیہان کھیل کے دوران بے دہانی میں گٹر میں جاگرا تھا۔ ریسکیو حکام بچے کی تلاش میں ناکام ہوئے تو بچے کے رشتہ داروں اور اہل محلہ نے اپنی مدد آپ کے تحت بچے کی تلاش شروع کی۔
ترجمان سندھ حکومت مرتضی وہاب کا کہنا ہے کہ نشئی لوگوں نے بڑا تنگ کیا ہوا ہے یہ لوگ گٹر کے ڈھکن اٹھا لیتے ہیں، جس کی وجہ سے حادثات ہوتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ڈھکن غائب ہونے کے معاملے پر علاقہ مکین نشہ کرنے والے افراد پر نظر رکھیں، ہمارے سامنے لوگ سریا کاٹ کر لے جاتے ہیں۔ شہری ایسے لوگوں کو نہ روکتے ہیں اور نہ پولیس کو بلاتے ہیں۔
مرتضی وہاب نے مزید کہا کہ ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، نشے کے عادی افراد کی لوہا کاٹتے ہوئے ویڈیو تو بن رہی ہے لیکن ہم انہیں روکتے نہیں ہیں، ہمیں ذمہ داری پوری کرنی چاہیئے۔
گٹر میں گرنے والے ابیہان کے چچا نے آج نیوز کے نمائندے کو بتایا کہ بھتیجا دوستوں کے ساتھ کھیلتے ہوئے گٹر میں گر گیا تھا۔ سارے بچے آگے والی گلی میں میچ کھیلنے گئے تھے۔ اچانک ابیہان کا گیارہ سالہ بڑا بھائی بھاگتے ہوئے آیا اور اس نے بتایا کہ بھائی گٹر میں گرگیا ہے۔
بچے کے چچا نے مزید بتایا کہ جب گھر والے پہنچے تو رش لگا ہوا تھا سوئپر جسم پر رسی باندھ کر اندر کود رہے تھے لیکن سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے وہ اندر نہیں اتر سکے۔
ابیہان کے چچا کا کہنا تھا کہ ریسکیو ورکرز کی ناکامی کے بعد اب ہم اپنی مدد آپ کے تحت بچے کی تلاش کررہے ہیں، ہمیں کسی سے سپورٹ نہیں ملی ہم خود نالے میں اتر رہے ہیں اور جگہ جگہ کھود رہے ہیں۔