پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے بلدیاتی انتخابات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کو کالعدم قرار دیا جائے، سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع کرائیں گے، الیکشن کمیشن اپنے عملے کے خلاف قدم اٹھائے۔
خرم شیر زمان نے میئر کراچی کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے میئر کا فیصلہ پی ٹی آئی کرے گی، ہم جسے سپورٹ کریں گے وہ کراچی کا میئر بنے گا، پی پی پلان لائے پھر سپورٹ کرنے نہ کرنے کا فیصلہ ہوگا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پیپلزپارٹی اپنا پلان پیش کرے تو جائزہ لیں گے،عوام کی سہولت کے لیے پیپلزپارٹی نے خاص اقدام نہیں اٹھائے، سیاسی جماعتیں شہر کے لیے پلان پیش کرے پھر دیکھیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی شہر کی روشنیاں دوبارہ دیکھنا چاہتے ہیں، شہرمیں اسٹریٹ کرائم کا خاتمہ چاہتے ہیں، شہریوں کو پانی ملنا چاہیئے، ٹرانسپورٹ کا نظام بھی بہتر ہو، 15 سال میں پیپلزپارٹی نے کوئی اقدام نہیں اٹھایا، سیاسی جماعتیں عوامی مفاد میں بات چیت کرتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پچھلے 15 سال کے اندر پیپلزپارٹی نے ایسا کیا کردیا کہ کراچی سے ووٹ لیے ہیں، لوگ سوچ رہے ہیں کہ کیا اسٹریٹ کرائم کا خاتمہ ہوگیا، بجلی لوڈشیڈنگ گیس لوڈ شیڈنگ ختم ہوگئی، کتوں نے بچوں کو کاٹنا چھوڑ دیا، صحت تعلیم کا نظام بہتر ہوگیا، منشیات کا خاتمہ ہوگیا، کیا کراچی کی سڑکیں بن گئی ۔
پی ٹی آئی رہنما نے بلدیاتی انتخابات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم موجودہ نتائج کو مسترد کرتے ہیں، مطالبہ کرتے ہیں کہ دوبارہ انتخابات کروائے جائیں، ہم الیکشن کمیشن سے مطالبہ کریں گے ان افسران کو ہٹایا جائے اور ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کل ضلع وسطی میں ڈبے پکڑے گئے، سب پر تیر کے نشان لگے ہوئے تھے، عمران خان اسی وجہ سے کہتے تھے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے الیکشن ہوں، میڈیا کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، کل کے دن کی بہتر عکاسی کی گئی، اس نظام کے تحت جنرل الیکشن ہوئے تو کوئی بہتری نہیں آسکتی۔
خرم شیر زمان نے کہا کہ پہلے ایک سیاسی جماعت کی انگلی پکڑ کرشہرکے امن کوخراب کیا گیا، اب ایک بار پھر پیپلزپارٹی کی انگلی پکڑی گئی ہے۔