پشاور میں آٹا بحران کے باعث 20 کلو آٹے کی تھیلے کی قیمت میں 700 روپے تک اضافہ ہوگیا۔
پنجاب سے خیبر پختونخوا کو گندم اور آٹے کی ترسیل پر پابندی کے خلاف فلور ملز ایسوسی ایشن نے ملز بند کرنے کی دھمکی دی تھی، جس کے بعد اب پشاور میں نہ صرف آٹے کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے، بلکہ 20 کلو آٹے کی تھیلے کی قیمت میں بھی 700 روپے تک اضافہ ہوگیا ہے۔
مارکیٹ میں آٹے کی کمی کی وجہ سے قیمتیں بھی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں، اور چند روز قبل 2800 روپے میں ملنے والا 20 کلو آٹے کا تھیلا 3500 روپے میں فروخت کیا جارہا ہے، جب کہ 80 کلو بوری کی قیمت 15 ہزار پر پہنچ گئی ہے۔
دوسری جانب پنجاب سے ترسیل کیخلاف جہاں کئی دکانداروں نے احتجاجا دکانیں بند کردی تو وہیں فلور ملز ایسوسی ایشن نے 2 دن کیلئے علامتی ہڑتال شروع کردی ہے۔
آٹا ڈیلرز نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پنجاب سے آٹے کی عدم فراہمی کے باعث آٹا بحران کی صورت میں قیمتیں مزید بڑھیں گی۔
ضلع میں آٹا بحران پیدا ہونے پر مشیر وزیر اعظم امیر مقام نے شہباز شریف سے رابطہ کیا اور آٹا بحران پر عوام کی تشویش سے آگاہ کیا، جس پر وزیراعظم نے تحقیقات کا حکم دے دیا۔
وزیراعظم نے آٹا بحران کے خاتمے کیلئے حکام کو اقدامات کی بھی ہدایت کی، اور کہا کہ تمام صوبے پنجاب جتنے اہمیت کے حامل ہیں، خیبرپختونخوا کےعوام کی مشکل ہماری مشکل ہے۔
واضح رہے کہ 3 مئی کو سابق چیرمین پاکستان فلورملز ایسوسی ایشن خیبرپختونخوا نعیم بٹ نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں وافر مقدار میں گندم موجود ہونے کے باجود گندم کی ترسیل پر پابندی عائد ہے۔
نعیم بٹ کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں چوری سے مال لایا جارہا ہے، اور 3 لاکھ روپے فی ٹرک لیا جارہا ہے، راستے میں بھتہ بھی دینا پڑتا ہے۔ وزیراعظم ہوش کے ناخن لیں اور جلد آٹے کی ترسیل پر پابندی ہٹادیں کیونکہ حکومتوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے روٹی کی قیمت 30 سے 40 روپے ہوگئی ہے۔
نعیم بٹ نے دھمکی دی کہ اگر ان کے مطالبات کا مؤثر جواب نہ ملا تو پیر سے صوبے کی 300 سے زائد فلور ملز احتجاجاً بند کردی جائیں گی۔