برطانیہ میں تین گاڑیاں غیر قانونی طور پر نوازشریف کے نام پر رجسٹرڈ کروائے جانے کا انکشاف ہوا ہے، جس کی شکایت برطانیہ کی پولیس کو کردی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق تین مختلف گاڑیاں مارچ اور اپریل کے درمیان نواز شریف کے نام پر ٹرانسفر کی گئیں، ان گاڑیوں کی رجسٹریشن بکس حسین نواز کی رہائش گاہ کے پتے پر موصول ہوئیں تو پولیس اور رجسٹریشن اتھارٹی کو آگاہ کیا گیا، اور انہیں بتایا گیا کہ شک ہے یہ گاڑیاں دہشتگردی کے کارروائی میں ملوث ہوسکتی ہے۔
پولیس نے شکایت پر تحقیقات شروع کردی ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد کے لندن آفس کے ترجمان خرم بٹ نے پولیس کو خدشات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ گاڑیاں سابق وزیراعظم کے نام پر رجسٹر کروانے کا مقصد جرائم کر کے تعلق ہمارے ساتھ جوڑنا ہوسکتا ہے، اُن کے نام پر رجسٹر گاڑیوں کو دہشت گردی، دھوکا دہی اور مجرمانہ کارروائیوں کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
خرم بٹ نے بتایا کہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب نواز شریف کے نام رجسٹر گاڑی کی تفصیل ڈی وی ایل اے نے ایون فیلڈ ارسال کی، مارچ 2023ء میں نواز شریف آفس نے ڈی وی ایل اے کو فراڈ سے متعلق آگاہ کردیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اپریل 2023ء میں ایک اور گاڑی سابق وزیراعظم کے نام پر رجسٹر کی گئی، اُن کے نام پر رجسٹر تیسری گاڑی کا اس وقت پتا چلا جب ٹریفک قواعد کی خلاف ورزی کا جرمانہ وصول ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ چند شرپسند عناصر نواز شریف کا نام مجرمانہ مقاصد کیلئے استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، دوسروں کے نام پر گاڑی رجسٹر کروانے والے جلد کٹہرے میں ہوں گے۔
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس واقعہ میں پی ٹی آئی کے سپورٹرز میں ملوث ہوسکتے ہیں۔