وفاقی وزیر برائے داخہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ 14 مئی کو الیکشن نہیں ہوں گے، اگر یہ (عمران خان) سڑکوں پر آیا تو پہلے اس کا علاج کرائیں گے، پھر الیکشن۔
فیصل آباد میں تقریب سے خطاب میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ن لیگ نے ہمیشہ عوام کی خدمت کی، ایک بدبخت ٹولہ ملک پر مسلط کیا گیا، اس ٹولے نے چار سالوں میں کوئی کام نہیں کیا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ موٹر ویز ن لیگ کے دور میں بنیں، سی پیک کا منصوبہ پاکستان کا مستقبل ہے، یہ مکمل ہو جاتا تو پاکستان آج آئی ایم ایف کی منتیں نہ کر رہا ہوتا، سی پیک 2020 میں مکمل ہونا تھا، لیکن درمیان میں یہ بدبخت ٹولہ آگیا۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ انہوں نے فیصل آباد انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی سے ہمارے نام کی تختی ہٹا کر اپنے نام کی تختی لگادی، اگر ملک ترقی کررہا تھا تو اس تجربہ کی کیا ضرورت تھی، اس بدبخت کو اس وقت کی جوڈیشل اسٹیبلشمنٹ لائی۔
انہوں نے کہا کہ سازشیوں کو اللہ کی مار پڑ رہی ہے، اب یہ لوگ ایکسپوز ہورہے ہیں، باجوہ خود کہہ رہے ہیں کہ اس بدبخت کو لانے کی غلطی کی۔
ان کا کہنا تھا کہ کس چیز کے لیے دو سال سے محنت ہورہی تھی، نواز شریف کو سزا دی جائے اس لیے یہ محنت ہورہی تھی؟ بابا رحمتے بعد میں بابا زحمتے ثابت ہوا، آج بابا رحمتے پی ٹی آئی کا ٹکٹ بیچ رہا ہے، اس کا بیٹا کہہ رہا ہے بھئی تمہیں ٹکٹ مل گیا، بیٹا کہہ رہا ہے ٹکٹ کے لیے میرے بابا نے بڑی محنت کی، بیٹا کہہ رہا ہے کہ اب اگر 1 کروڑ 20 لاکھ سے کم پیسے لائے تو ٹانگیں توڑ دوں گا، اب اسکی اولاد ٹکٹیں بیچ رہی ہے جب چیف جسٹس تھا تو کیا کرتا ہوگا، کیا اس بات کا سو موٹو نہیں ہونا چاہئے؟
وزیر داخلہ نے کہا کہ کہتا ہے 14 مئی کو الیکشن نہ ہوئے تو سڑکوں پر آجاؤں گا، اگر یہ سڑکوں پر آیا تو پہلے اس کا علاج کرائیں گے، پھر الیکشن۔
انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ سوچ رہی تھی ہمیں الیکشن میں چلے جانا چاہئے، نواز شریف نے بھی ہمیں کہا کہ حالات ٹھیک نہیں ہیں، الیکشن میں جانا چاہئے، معاشی ماہرین نے کہا کہ اس کمبخت نے ملک کا بیڑہ غرق کردیا ہے، ماہرین نے کہا کہ اگر 90 روز کے لیے ملک نگراں حکومت کے حوالے کیا تو ملک دیوالیہ ہوجائے گا۔
رانا ثناء نے کہا کہ فتنے نے کہا میں 25 مئی کو اسلام آباد آؤں گا اور الیکشن کی تاریخ لے کر اٹھوں گا، اس وقت پی ڈی ایم کے اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ دھونس پر اس کے آگے نہیں جھکیں گے، 25 مئی کو ہم نے پورا انتظام کیا، کہتا تھا تمہیں اسلام آباد میں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی، میں نے کہا بیٹا تم آؤ تمہیں بھاگنے کی جگہ نہیں ملے گی، پھر وہی ہوا، 25 مئی کو اسے بھاگنے کا موقع نہیں ملا، اب ایک سال بعد کہہ رہا ہے کہ 14 مئی کو الیکشن کراؤ ورنہ سڑکوں پر ہوں گا، تم بیٹا سڑکوں پر آؤ، تمہیں میں گھر بھیجوں گا، اگر گھر نہیں بھیجا تو کسی اور جگہ بھیجوں گا، وہاں تمہیں ایک چیز کےعلاوہ سب ملے گا، اس چیز کے بغیر تمہارا گزارا مشکل ہے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان کان کھول کے سن لو، تم فتنہ ہو، ہم تمہارے فتنے کو ووٹ کی طاقت سے دفن کریں گے، آؤ بیٹھو، سیاستدان بنو اور طے کرو کہ الیکشن کس طرح ہونا چاہئے، الیکشن اسی سال ہوگا اور شفاف ہوگا، ذہن میں رکھ لو کہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں گے، انسانوں کا سمندر اور جلاؤ گھیراؤ کے تمہارے پلان ناکام ہوچکے ہیں، اگر دھونس دو گے تو ہوسکتا ہے اگلے سال مئی میں بھی یہی مطالبہ کررہے ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ روز چھت پر چڑھ جاتا ہے کہ چھلانگ لگانے لگا ہوں، ہم پھر کہیں گے کہ لگاؤ چھلانگ، ہم اس کی دھمکی میں نہیں آئیں گے، اس فتنے کا ادراک ہونا چاہئے ورنہ یہ ملک کو کسی حادثے سے دوچار کردے گا۔