صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور آل پارٹیز حریت کانفرنس نے بھارت کی 22 مئی کو سری نگر میں ہونے والی جی 20 کانفرنس کے موقع پر آزاد اور مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں منعقدہ اجلاس میں کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد چیپٹر کی قیادت کے وفد نے صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا۔
اجلاس کے دوران بھارت کی جانب سے متنازع علاقہ میں G20 ممبر ممالک کی کانفرنس کے انعقاد کو گہری سازش قراردیتے ہوئے دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں سے اپیل کی گئی کہ وہ اس دن اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں۔
اجلاس میں نیویارک، لندن، واشنگٹن، برسلز، جنیوا سمیت دیگر شہروں اور مختلف ممالک کے دارالحکومتوں میں بھرپور احتجاجی مظاہرے کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ جس کا مقصد دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالیوں کی جانب مبذول کرانا ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ انہوں نے اسلام آباد میں تعینات G-20 ممبر ممالک کے سفیروں کو کانفرنس میں شرکت سے روکنے کے لئے ایک تفصیلی خط بھی لکھا ہے، جس کے ذریعے اپیل کی گئی ہے کہ وہ کانفرنس کا بائیکاٹ کریں، کیونکہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت میں بے انتہاء اضافہ کر دیا ہے اور کشمیری عوام ایک سنگین صورتحال سے گزر رہے ہیں۔
اجلاس میں برطانوی ممبران پارلیمنٹ عمران حسین، طاہر علی، آل پارٹیز حریت کانفرنس کے محمود احمد ساغر، غلام محمد صفی، شیخ عبدالمتین، الطاف حسین وانی، پرویز احمد ایڈووکیٹ، امتیاز احمد وانی، اعجاز احمد شاہ اور برطانوی ممبر پارلیمنٹ عمران حسین، برطانوی ممبر پارلیمنٹ طاہر علی، کونسلر کامران، توقیر اعوان اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔