کراچی سمیت سندھ کے چوبیس اضلاع میں ضمنی بلدیاتی الیکشن کے دوران مختلف پولنگ اسٹیشنز پر سیاسی جماعتوں میں کشیدگی رہی۔
کراچی میں ضلع غربی یوسی 2 میں پولنگ اسٹیشن نمبر 18 پر پولنگ کے آخری لمحات میں ہنگامہ آرائی ہوگئی۔ سیاسی جماعتوں کے کارکنان آمنے سامنے آگئے۔
مشتعل کارکنان نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا جبکہ کچھ افراد پولنگ اسٹیشن کا گیٹ توڑ کر اندر داخل ہوگئے۔ پولنگ اسٹیشن کے احاطے میں شدید نعرے بازی کی گئی۔
ہنگامہ آرائی کے دوران ایک سیاسی کارکن کے پاس سے پستول بھی برآمد ہوا تاہم قانون نافذ کرنے والے اداروں نے موقع پر پہنچ کر صورتحال پر قابو پایا۔
کراچی کی بہار کالونی یوسی 2 لیاری اور یوسی 13 نیو کراچی وارڈ نمبر ایک میںپیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کے کارکنان میں تصادم ہوا۔
جماعت اسلامی نے پیپلزپارٹی پر دھاندلی اور پولنگ ایجنٹ کو باہر نکالنے کا الزام عائد کیا۔ امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی جان چکی ہے کہ کراچی کے عوام نے پیپلز پارٹی کو مسترد کردیا ہے۔
مبینہ بے ضابطگیوں پر جماعت اسلامی نے صوبائی الیکشن کمیشن کو خط بھی لکھا۔ جس میں یوسی 13 نیو کراچی پولنگ اسٹیشن نمبر 3 کے پریذائیڈنگ آفیسر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔
دوسری طرف ضلع جنوبی ٹی ایم سی لیاری یوسی 2 میں پریذائیڈنگ افسرکی غفلت سامنے آئی۔ پولنگ اسٹیشن نمبر1 میں بیلٹ باکس کی سیل ٹوٹی ہوئی تھی۔
پریذائیڈنگ افسر کی جانب سے پولنگ افسر اور میڈیا سے بدتمیزی بھی کی گئی جبکہ پولنگ اسٹیشن میں بد نظمی پر پولیس پہنچ گئی۔