بلوچستان کے ضلع صحبت پور کے نواحی گاؤں میر اظہار حسین خان کھوسہ میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، تیز ہواؤں کے باعث آگ نے پلک جھپکتے ہی 25 گھروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
گاؤں والوں نے اپنی مدد آپ کے تحت آگ بجھانے کی ہر ممکن کوشش کی مگر ناکام رہے۔
اطلاع ملنے پر صحبت پور تھانہ کی پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی اور فائر بریگیڈ کے عملہ کو اطلاع دی گئی۔
اطلاع ملنے کے بعد صحبت پور اور جعفرآباد سے فائر بریگیڈ کی گاڑیاں جائے وقوعہ پر پہنچ تو گئیں، لیکن پانی کی عدم دستیابی کے باعث فائر بریگیڈ کے عملہ کو آگ بجھانے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
تین لاکھ اڑتالیس ہزار کی آبادی والے ضلع صحبت پور میں فائر بریگیڈ کی صرف ایک گاڑی ہے اور وہ بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔
گھروں سے چنگاریاں اڑنے کے باعث آگ نے کھلیان کو بھی دیکھتے ہی دیکھتے اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ جن میں رکھی چنے، گندم اور سرسوں کی ہزاروں من تیار فصل جل کر خاکستر ہوگئی اور کروڑوں کا نقصان ہوا۔
گھروں میں رکھا تمام ضروری سامان اور اناج جل کر راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا۔
جلنے والے گھروں متاثرین کھلے آسمان تلے بے یارو مددگار حکومت کی امداد کے منتظر بیٹھے ہوئے ہیں۔
اطلاع ملنے پر اسسٹنٹ کمشنر صحبت پور، یونین کونسل کے چیئرمین اور دیگر سرکاری عملہ متاثرین کے پاس پہنچ گئے۔