اسلام آباد پولیس نے عدلیہ سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلی نکالنے پر تحریک انصاف کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
مقدمہ میں اسد عمر، راجہ خرم نواز اور علی نواز اعوان سمیت 180 سے زائد پی ٹی آئی کارکنان کے خلاف دفعہ 144 کی خلاف ورزی اور نقص امن پیدا کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
مقدمہ دفعہ 144کی خلاف ورزی سمیت دیگر دفعات کے تحت تھانہ مارگلہ میں درج کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق قانون کی خلاف ورزی پر 38 شرکاء کو موقع سے گرفتار کیا گیا، شرکاء منع کرنے کے باوجود کار سرکار میں مداخلت اور نقص امن پیدا کرنے کے مرتکب ہوئے۔
گزشتہ روز ہی لاہور میں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی قیادت میں چیف جسٹس آف پاکستان سے اظہارِ یکجہتی ریلی زمان پارک سے روانہ ہوئی۔
ریلی میں پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور عدلیہ کے حق میں نعرے لگائے۔ عمران خان کی قیادت میں نکالی جانے والی ریلی لکشمی چوک پہنچ کر اختتام پذیر ہوگئی۔
اسلام آباد میں پی ٹی آئی ریلی کے دوران کارکنان کی جانب سے دفعہ 144 کی خلاف وزری کے کیس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے 45 پی ٹی آئی کارکنان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
ریلی کے دوران گرفتار کارکن کے خلاف اسلحہ برآمدگی کیس میں تھانہ کھنہ پولیس نے ملزم کوعدالت پیش کیا۔
تفتیشی افسر نے کارکن کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کی استدعا کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ گرفتار پی ٹی آئی کارکن سے برآمدگی پر تفتیش مکمل کرنی ہے۔
ڈیوٹی مجسٹریٹ نے گرفتار کارکن کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
تھانہ کھنہ پولیس نے پی ٹی آئی ریلی کے دوران دفعہ 144 کی خلاف ورزی کیس میں پی ٹی آئی کے چھ گرفتار کارکنان کو بھی عدالت پیش کیا۔
تفتیشی افسر نے کارکنان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کی استدعا کی تو ڈیوٹی مجسٹریٹ نے تمام 6 پی ٹی آئی کارکنان کو عدم ثبوت کی بنا پر ڈسچارج کردیا، اور پولیس کو پی ٹی آئی کارکنان سے برآمد اشیاء واپس کرنے کی ہدایت کردی۔