کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ذیلی گروپس کے درمیان تصادم شدت اختیار کرگئے، گروپوں نے مرکزی قیادت پربھی عدم اعتماد کا اظہارکردیا۔
افغانستان کے مختلف علاقوں میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ذیلی گروپس کے درمیان تصادم رپورٹ ہورہے ہیں۔ غربت کے باعث دہشت گردی کی کارروائی میں استعمال ہونے والےعناصر نے اپنی ہی قیادت پرعدم اعتماد ظاہرکیا ہے۔
نچلے درجے کے دہشت گرد مالی مشکلات کا شکار ہیں جس کے باعث ٹی ٹی پی اندرونی خلفشاراور بیرونی اختلافات تصادم کی شکل اختیارکرچکے ہے۔
مسلح تصادم کے نتیجے میں اہم کمانڈر سمیت 9 دہشت گرد مارے جاچکے ہیں جن میں کمانڈر ذاکر، طارق عرف ولی، ہاشم عرف ساجد، عثمانی عرف مسلم، رحمان عرف گل بابا ساجد، عمر، ملنگ اوراور یوسف شامل ہیں۔
غریبوں کومُہرہ بنا کرنام نہاد جہاد کے نام پر قربان کرنے والی ٹی ٹی پی کی قیادت ذاتی اورمالی فائدہ حاصل کررہی ہے۔