Aaj Logo

شائع 06 مئ 2023 11:15am

چارلس اور کمیلا کی تاج پوشی کی تقریب سے ہروہ بات جو آپ جاننا چاہیں

برطانیہ میں گزشتہ 70 برس میں منعقد ہونے والی سب سے بڑی تقریب آج ویسٹ منسٹرایبے میں ہوگی۔ نئے بادشاہ چارلس سوئم کی تاج پوشی کی تقریب کا آغازصبح گیارہ بجے ہوگا۔ 74 سالہ چارلس اور ان کی اہلیہ کمیلاپارکر ہزار سال پرانی روایات کے ساتھ جلوہ گر ہوں گے۔ دن بارہ بجے کنگ سوئم کو تاج پہنایا جائے گا۔

برطانیہ بھر میں بِگل بجے گا، توپوں کی سلامی دی جائے گی، تقریب میں وزیراعظم پاکستان سمیت چھپن ممالک کے سربراہان شرکت کریں گے، افواج پاکستان کا دس رکنی دستہ بھی برطانیہ پہنچ گیا، برطانیہ بھر میں جشن کا سماں،

چارلس سوم کی تاج پوشی میں لاکھوں افراد شرکت کریں گے، تقریب مذہبی رسومات اور شاہی شان و شوکت کا مظہر ہوگی 1066 سے شروع اس سلسلے میں شاہ چارلس 40ویں شاہی حکمراں ہیں جن کی تاج پوشی اس تاریخی چرچ میں ہوگی۔

برطانوی نشریاتی ادارے میں شائع خصوصی رپورٹ کے مطابق تاج پوشی کے دن جن رسم و رواج پرعمل کیا جائے گا وہ ایک ہزار سال پرانے ہیں۔ رپورٹ میں تفصیل سے بتایا گیا ہے کہ برطانیہ کے مقامی وقت کے مطابق اس دن کیا کیا ہوگا۔ کئی مرحلوں پر مشتمل یہ تقریب زیادہ سے زیادہ دو گھنٹے جاری رہے گی۔

صبح 6 بجے

بکنگھم پیلس سے ویسٹ مِنسٹر ایبے تک جلوس کے ساتھ تقریب کا باضابطہ آغاز ہوگا جسے دیکھنے کے لیے روٹ کے ساتھ موجود راستوں کو مقامی وقت کے مطابق صبح چھ بجے کھول دیا جائے گا۔دی مال اور وائٹ ہال میں جگہ نہ بچنے کے بعد عوام کو ہائیڈ پارک، گرین پارک اور سینٹ جیمز پارک میں نصب اسکرینوں کی جانب بھیجا جائے گا تاکہ وہ پارک میں بیٹھ کر تقریب دیکھ سکیں۔

خاص مہمانوں کیلئےبکنگھم پیلس کے باہر جگہ مختص ہے۔ ان خاص مہمانوں میں سابق فوجی اہلکار، نیشنل ہیلتھ سروس اور سوشل کیئرکا عملہ شامل ہے۔

جلوس میں شامل مسلح افواج کے تقریباً 200 اہلکارسنیچر کی صبح اکٹھا ہونا شروع ہو جائیں گے،زیادہ ترکا تعلق بادشاہ کی حفاظت پر مامور خصوصی دستہ ’ایسکورٹ آف ہاؤس ہولڈ کیولری‘ سے ہے۔راستے میں ایک ہزار دیگر اہلکار تعینات ہوں گے لیکن یہ جلوس 1953 میں ملکہ الزبتھ دوم کی تاج پوشی کے موقع پر نکلنے والے جلوس سے چھوٹا ہوگا۔ جس میں دیگر شاہی خاندانوں اور دولت مشترکہ ممالک کے وزرائے اعظم نے بھی حصہ لیا تھا۔

تاج پوشی کے جلوس کا آغاز ۔۔ 10 بج کر 20 منٹ پر

بکنگھم پیلس سے جلوس مقامی وقت کے مطابق صبح 10 بج کر 20 منٹ پر نکلے گا ۔روایت سے ہٹ کر جلوس کے دوران شاہ چارلس اور کوئین کونسورٹ کمیلا پرانی گولڈ اسٹیٹ کوچ کی بجائے ’ڈائمنڈ جوبلی اسٹیٹ کوچ‘ نامی بگھی میں سفر کریں گے، جسے ملکہ الزبتھ دوم کے دور کے 60 برس مکمل ہونے کی یادگار کے طور پر 2012 میں آسٹریلیا میں بنایا گیا تھا۔

ویسٹ منسٹر ایبے آمد ۔۔ 11 بجے

امکان ہے کہ جلوس 11 بجے سے کچھ دیرقبل ایبے پہنچ جائے گا۔امکان ہے کہ بادشاہ روایتی لباس کی بجائے فوجی وردی پہنیں گے۔

شاہ چارلس گریٹ ویسٹ ڈور سے داخل ہوکر چرچ کے اندر درمیانی راستے سے گزرتے ہوئے ایبے کے درمیان پہنچیں گے۔ ان سے پہلے مذہبی رہنماؤں اور دولت مشترکہ کے کچھ ممالک کے نمائندوں پر مشتمل جلو اپنے ملک کے جھنڈے اٹھائے داخل ہوں گے اور ان کے ساتھ گورنر جنرل اور وزرائے اعظم بھی ہوں گے۔ ان میں برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سُونک بھی شامل ہوں گے۔

تقریب کے آغازپرشاہ چارلس کی منتخب کردہ موسیقی بجائی جائے گی۔ اس کے علاوہ 12 نئی دھنیں شامل کی گئی ہیں جن میں معروف انگلش موسیقار اینڈریو لائیڈ ویبر کا میوزک بھی شامل ہے۔ شاہ چارلس کے والد پرنس فلپ کی یاد میں یونانی آرتھوڈوکس میوزک بھی تقریب میں بجے گا۔

بادشاہ کا پوتا شہزادہ جارج، کمیلا کے پوتے پوتیاں، لولا، ایلیزا، گس، لوئس اور فریڈی، ’پیجز‘ کے اعزازی عہدے میں نظر آئیں گے۔ ایبے کے اندر جلوس میں حصہ لینے والوں میں سے کچھ بادشاہ کے آگے ریگیلیا یا شاہی علامات لے کر چلیں گے، اس کے علاوہ باقی شاہی علامات آلٹر پررکھی جاتی ہیں جب تک کہ تقریب میں ان کی ضرورت نہ ہو۔

ریگیلیا کیا ہے؟

شاہی خاندان کی ویب سائٹ کے مطابق برطانیہ واحد یورپی ملک ہے جہاں تاجپوشی میں آج کے دور میں بھی ریگیلیا یعنی شاہی علامات جیسا کہ تاج، اورب اور عصا استعمال ہوتی ہیں۔

تصویر بشکریہ: بی بی سی

شاہ چارلس اور کوئین کونسورٹ کمیلا کو تقریب کے دوران مختلف اوقات پر یہ شاہی علامات پیش کی جائیں گی

پہلی بارعوام کو بادشاہ کے ساتھ وفاداری کا عہد کرنے کے لیے مدعو کیا جائے گا، سروس کے منتظمین تقریب کے اس حصے کو ’اہم‘ قرار دے رہے ہیں۔ روایت سے ہٹ کر تقریب میں خاتون پادری نمایاں کردار ادا کریں گی اور دیگر عقائد سے تعلق رکھنے والے مذہبی رہنما بھی اس میں حصہ لیں گے۔

تاج پوشی کا پہلا مرحلہ

شاہ چارلس کو اینگلو سیکسن دور کی روایت کے مطابق ’عوام‘ میں پیش کیا جائے گا۔ تاجپوشی کی 700سال پرانی کرسی کے ساتھ کھڑے بادشاہ ایبے کی چاروں جانب رخ کریں گے اور ان کے ’شک و شبہ سے بالاتر بادشاہ‘ ہونے کا اعلان کردیا جائے گا جس کے بعد وہاں موجود لوگ انہیں خراج عقیدت پیش کریں گے۔آرچ بشپ آف کینٹربری جسٹن ویلبی پہلا اعلان کریں گے لیکن، پہلی بار، اس کے بعد کے اعلانات لیڈی آف دی گارٹر اور لیڈی آف دی تھیسل اعلان کریں گے جو بالترتیب انگلینڈ اور سکاٹ لینڈ میں بہادری کے قدیم ترین احکامات کی نمائندگی ہوگی۔

مسلح افواج سے جارج کراس نامی تمغہ حاصل کرنے والا ایک فوجی بھی اعلان کرے گا۔ ہر اعلان کے بعد مجمع ’گاڈ سیو دا کِنگ‘ گائے گا اور بِگل بجیں گے۔

سات سو سال پُرانی کرسی

تاجپوشی کی کرسی جسے سینٹ ایڈورڈز چیئر یا کِنگ ایڈورڈز چیئر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، سن 1300 میں بنائی گئی اس کرسی کو برطانیہ میں فرنیچر کا وہ سب سے قدیم ٹکڑا مانا جاتا ہے جو اب بھی اپنے اصل مقصد کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اس پر کل 26 بادشاہوں کی تاج پوشی کی گئی ہے۔

کرسی انگلینڈ کے بادشاہ ایڈورڈ اول کے حکم پر بنائی گئی تھئ تاکہ اس میں وہ ’سٹون آف ڈیسٹنی‘ رکھا جا سکے جسے اسکاٹ لینڈ سے حاصل کیا گیا تھا۔اسکاٹ لینڈ کے شاہی خاندان کی اس علامت کو1996 میں واپس کر دیا گیا تھا، لیکن تاجپوشی کی تقریب کے لیے اسے لندن لایا گیا ہے۔

دوسرا مرحلہ

حلف سے ٹھیک پہلےآرچ بشپ آف کینٹربری برطانیہ میں متعدد عقائد کے بارے میں کہیں گے کہ چرچ آف انگلینڈ ’ایک ایسے ماحول کو فروغ دینے کی کوشش کرے گا جس میں تمام مذاہب کے لوگ آزادی سے رہ سکیں‘۔ اس کے بعد آرچ بشپ بادشاہ سے حلف لیں گے کہ وہ اپنے دور کومت میں قانون اور چرچ آف انگلینڈ کی پیروی کریں گے، اور بادشاہ مقدس انجیل پر ہاتھ رکھ کر ان وعدوں پر ’عمل کرنے اور نبھانے‘ کا عہد کریں گے۔

بادشاہ ’وفادار پروٹیسٹنٹ‘ ہونے کا دوسرا حلف بھی اٹھائیں گے۔

تیسرا مرحلہ: تقریب کا سب سے مقدس حصہ

بادشاہ کی رسمی شاہی خِلعت کو ہٹا دیا جائے گا اور وہ مسح کرنے کے لیے تاجپوشی کی کرسی پر بیٹھیں گے۔ یاد رہے کہ بادشاہ چرچ آف انگلینڈ کے بھی سربراہ ہیں۔

آرچ بشپ بادشاہ کو ان کے سر، چھاتی اور ہاتھوں پر صلیب کی شکل میں مسح کرنے سے پہلے ایمپولا نامی سونے کے برتن سے خصوصی تیل تاجپوشی کے لیے استعمال ہونے والے خاص چمچ پر ڈالیں گے۔

ایمپولا چارلس دوم کی تاجپوشی کیلئے بنایا گیا تھا جس کی شکل ایک پرانے ورژن اور اافسانے کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ مریم 12ویں صدی میں سینٹ تھامس کو دکھائی دیں اور انھیں ایک سنہری عقاب دیا جس سے انگلینڈ کے مستقبل کے بادشاہوں کا مسح کیا جائے گا۔

تاجپوشی کے لیے تیل بھی خصوصی طورپرتیارکیا گیا ہے جس کیلئے یروشلم میں ماؤنٹ آف اولیوز (زیتون کے پہاڑ) پر دو باغوں سے اتارے گئے زیتون کا استعمال کیا گیا۔ اس تیل کو شہر کے چرچ آف ہولی سیپلچر میں ایک خصوصی تقریب میں مقدس کیا گیا ہے۔مسح کرتے ہوئے بادشاہ کی کرسی کو چاروں طرف سے ڈھانپ دیا جائے گا کیونکہ اسے تقریب کا سب سے مقدس حصہ مانا جاتا ہے۔

چوتھا مرحلہ: تاج پوشی

یہ وہ مرحلہ ہے جب اصل میں تاج پہنایا جائے گا لیکن یہ وہ پہلا اور آخری موقع ہوگا جب بادشاہ سینٹ ایڈورڈ کا تاج پہنیں گے۔

تاج کا نام اینگلو سیکسن بادشاہ ایڈورڈ کے لیے بنائے گئے ایک بہت پرانے ورژن کے نام پر رکھا گیا ہے، اور کہا جاتا ہے کہ اسے 1220 کے بعد تاجپوشی کے موقع پر استعمال کیا جاتا تھا جب تک کہ کروم ویل نے اسے پگھلا نہیں دیا تھا۔

یہ چارلس دوم کے لیے بنایا گیا تھا، جو ایڈورڈ کے تاج جیسا لیکن اس سے بھی بڑا تاج چاہتے تھے۔

چارلس سوم اسے چارلس دوم ، جیمز دوم، ولیم سوم، جارج پنجم، جارج ششم اور الزبتھ دوم کے بعد پہننے والے صرف ساتویں شاہی سربراہ ہوں گے۔ شاہ چارلس کی والدہ ملکہ الزبتھ دوم نے آخری باراسے 1953 میں اپنی تاجپوشی کے موقع پر پہنا تھا۔

سب سے پہلے بادشاہ کو ایک چمکتا ہوا سنہری کوٹ دیا جائے گا جسے ’سپرٹونیکا‘ کہا جاتا ہے، اس کے ساتھ شاہی علامات پیش کی جائیں گی جن میں اورب، انگوٹھی، صلیب اور کبوتر والے عصا شامل ہوں گے اس کے بعد آرچ بشپ بادشاہ کو تاج پہنائیں گے، دو منٹ تک چرچ کی گھنٹیاں بجیں گی، بِگل بجیں گے اور برطانیہ بھر میں توپوں کی سلامی دی جائے گی۔

ٹاور آف لندن پر 62 راؤنڈ کی سلامی دی جائے گی۔ ایڈنبرا، کارڈف اور بیلفاسٹ سمیت برطانیہ کے 11 مقامات پر اکیس راؤنڈ فائر کیے جائیں گے جن میں رائل نیوی کے جہاز بھی شامل ہوں گے۔

پانچواں مرحلہ: تخت نشینی

تقریب کے آخری حصے میں بادشاہ تخت پر بیٹھیں گے, ممکن ہے کہ انہیں آرچ بشپ، دیگر پادری اور شاہی ساتھی اٹھا کر تخت پر بٹھائیں گے۔

روایتی طور پر، شاہی خاندان کے افراد اور شاہی ساتھی یکے بعد دیگرے نئے بادشاہ کے سامنے گھٹنے ٹیک کر، وفاداری کا حلف اٹھا کر اور ان کے دائیں ہاتھ کو چوم کر خراج عقیدت پیش کرتے ہیں تاہم، اس موقع پر شہزادہ ولیم واحد شاہی ڈیوک ہوں گے جو شاہ چارلس کو گھٹنے ٹیک کر خراج عقیدت پیش کریں گے۔

پہلی بار آرچ بشپ ایبے میں لوگوں کو، اور گھر پر دیکھنے اور سننے والوں کو، بادشاہ سے وفاداری کا عہد کرنے کے لیے مدعو کریں گے جسے منتظمین کی جانب سے ’تاجپوشی کی روایت میں ایک نیا اور اہم لمحہ کہا جا رہا ہے۔

کوئین کونسورٹ

خراج عقیدت کے بعد، ملکہ کمیلا کا نسبتاً ایک سادہ تقریب میں مسح کیا جائے گا، تاج پہنایا جائے گا اور تخت نشین کیا جائے گا۔ انھیں حلف اٹھانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

کمیلا کو ملکہ میری کا تاج پہنایا جائے گا جو اصل میں جارج پنجم کے ہمراہ ملکہ میری کی تاجپوشی کے لیے بنایا گیا تھا لیکن اس میں کچھ محرابوں کو ہٹانے اور کُلینن سوم، دوم اور پنجم نامی ہیرے لگا کر تبدیلیاں کی جا رہی ہیں۔

سروس کے آخری حصے میں بادشاہ اور ملکہ ’ہولی کمیونین‘کریں گے جو مسیحی چرچ کی عبادت کا بنیادی عمل ہے۔

تاجپوشی کے موقع پر مذہبی رسومات کی مکمل تفصیلات چرچ آف انگلینڈ کی ویب سائٹ پر پڑھی جا سکتی ہیں۔

محل واپسی

بادشاہ اور کوئین کنسورٹ ہائی آلٹر کے پیچھے سینٹ ایڈورڈز چیپل میں داخل ہوں گے، یہاں چارلس سینٹ ایڈورڈ کے تاج کو اتار دیں گے اور امپیریل سٹیٹ کراؤن پہن لیں گے۔ پھر قومی ترانے کی گونج میں جلوس ایبے سے نکلے گا۔

دوپہر ایک بجے

بادشاہ اور کوئین کنسورٹ اس کے بعد جس راستے سے آئے تھے اسی پر بکنگھم پیلس واپس جائیں گے۔ وہ اس بار 260 سال پرانی گولڈ سٹیٹ کوچ میں سفر کریں گے جو ولیم چہارم کے بعد سے ہر تاجپوشی میں استعمال ہوتی رہی ہے۔

اطلاعات کے مطابق پرنس ولیم کے تین بچے شہزادہ جارج، شہزادی شارلٹ اور اور لوئس اپنے والدین کے ساتھ گولڈ سٹیٹ کوچ کے پیچھے ایک بگھی میں ہوں گے۔

برطانیہ کی مسلح افواج کے تقریباً چار ہزار ارکان اس تقریب میں حصہ لیں گے جسے وزارت دفاع نے کسی تقریب میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی فوجی شرکت قرار دیا ہے۔

عوام کا استقبال

سال 1902 میں ایڈورڈ ہفتم کی تاجپوشی کے بعد سے رواج بن گیا ہے کہ نئے بادشاہ کے لیے بکنگھم پیلس کی بالکونی سے دی مال پر موجود عوام کا استقبال کیا جائے۔ملکہ نے1953 میں اپنی والدہ، بچوں، بہن اور شاہی خاندان کے دیگر افراد کے ہمراہ فلائی پاسٹ یا فضائی سلامی دیکھی تھی جس میں سیکڑوں طیارے شامل تھے۔

بکنگھم پیلس نے تصدیق کی ہے کہ بادشاہ چارلس اور ملکہ کمیلا اس روایت کو جاری رکھیں گے تاہم شاہی خاندان کے دیگر کون سے افراد اس میں شامل ہوں گے، تاحال اس کی تصدیق نہیں ہوئی ۔

دوپہر ڈھائی بجے عوامی تقریبات کے اختتام کا مشاہدہ کیا جائے گا جس میں آرمی، رائل نیوی اور رائل ایئر فورس کے دستے فضائی سلامی دیں گے جو چھ منٹ تک جاری رہے گی۔رائل ایئر فورس کا خصوصی ایروبیٹک دستہ اپنے فن کا مظاہرہ کرکے اختتام کرے گا۔

Read Comments