احتساب عدالت لاہور نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کی انکوائری کے معاملے میں سابق وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کی عُبوری ضمانت میں 13 مئی تک توسیع کردی ہے۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکی عبوری ضمانت پر سماعت ہوئی جہاں عدالت نے عثمان بزادر کو 10 مئی کو نیب آفس پیش ہونےکی ہدایت کرتے ہوئے عبوری ضمانت میں 13مئی تک توسیع کی ہے۔
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے عثمان بزدار کی سیاسی بنیادوں پر مقدمہ پر حفاظتی ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کیا ہے۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے 2 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا جس کے مطابق درخواست پر اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کونوٹس جاری کیا ہے، اسی نوعیت کی دیگر درخواستیں لارجربینچ کے روبر و زیرسماعت ہیں۔
حکم نامے میں کہا کہ آئینی اور قانونی نکات کی تشریح کیلئےعثمان بزدار کی درخواست بھی لارجر بنچ کو بھجوائی جاتی ہے درخواستوں میں اٹھائے گئے اہم آئینی اور قانونی نکات پر 4 سوال فریم کئے گئے ہیں۔
تحریری حکم میں بتایا کہ کیا ہائیکورٹ سیاسی انتقام کے الزام کے کیسز میں حفاظتی ضمانت دے سکتی ہے؟ کیا ہائیکورٹ متاثرہ شخص کو ایک ہی آرڈر میں ایسے تمام کیسز میں ضمانت دے سکتی؟
مزید کہا کہ کیا ہائیکورٹ ایسے کیسز میں متاثرہ شخص کو گرفتاری سے روک سکتی ہے؟ ہائیکورٹ متاثرہ شخص کی حفاظت کیلئے کیا حکم جاری کرسکتی ہے کہ متعلقہ عدالت سے رجوع کرسکے؟
واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو گرفتار نہ کرنے کے حکم میں 8 مئی تک توسیع کی ہے۔