لاہور ہائیکورٹ نے سموگ کے تدارک کیس میں درخت کاٹنے والوں کے خلاف فوری مقدمات درج کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس شاہد کریم نے ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی، واٹر کمیشن نے اپنی رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ رائل پام کلب پانی کے چارجز 15 ہزار روپے ادا کر رہے تھے اور گراؤنڈ واٹر استعمال کیا جا رہا ہے، ایک منٹ میں 16 سو گیلن پانی نکالا جارہا ہے۔
عدالت نے پانی کے بے دریغ استعمال کرنے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے قرار دیا کہ دیہات میں موگہ سسٹم بحال کریں، ایم ڈی واسا ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کریں، نہیں تو عدالت ایم ڈی کیخلاف کارروائی کرے گی۔
واٹر کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ 19 موگے کھلوائے گئے جن میں سے 10 بند تھے، جب ہم نے کہا کہ لکھ کر دیں تو 5 موگے مزید کھول دئیے گئے۔
عدالت نے ریمارکس دئیے کہ ہم نے موگے کھلوائے تھے جس سے زیر زمین پانی کی سطح کم ہونا رک گئی تھی، اگر میں یہ سماعت کرنا چھوڑ دوں تو سب کچھ ختم ہوجائے گا۔
ریمارکس میں مزید کہا انگریزوں نے یہ سارا کچھ کیسے کیا ریکارڈ دیکھیں پڑھیں،یہ ( انتظامی افسران) دفتروں میں بیٹھے رہتے ہیں لمبی لمبی گاڑیوں میں آتے ہیں، یہ صرف دفتروں سے نکل کر ایک چکر لگا لیں تو سارا شہر ٹھیک ہوسکتا ہے، میں یہاں سے گھر جاتا ہوں تو 110 چیزیں دیکھتا ہوں جو غلط ہیں، یہ ذمہ داری کی بات ہے، اگر یہ بھی محسوس کریں تو سب سدھر سکتا ہے۔
عدالتی ریمارکس میں کہا گیا کہ کبھی آپ نے سوچا تھا کہ مئی میں ایسا موسم ہوگا، ابھی بھی ہمیں پتہ نہیں چلا کہ کیا ہو رہا ہے، یہ قدرت کا انتقام ہے، بلوچستان کا حال دیکھیں سیلاب کی تباہی ہے یہ رخ لاہور کا بھی ہوگا، جو بارشیں ہم دیکھ رہے ہیں اگر دوبارہ بارش آگئی تو لاہور ڈوب جائے گا۔ میرے جیسا ایک عام آدمی سمجھ رہا ہے تو ان کو کیوں سمجھ نہیں آرہی۔
عدالت نے گورنمنٹ کالج میں درخت کاٹنے پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے تمام یونیورسٹیوں کو درخت کاٹنے کی پابندی سے متعلق آگاہ کرنے کی ہدایت کر دی۔
لاہور ہائیکورٹ نے ٹریفک خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے بلاکس کی فراہمی کی رپورٹ کے ساتھ ڈی جی ایل ڈی اے کو طلب کر لیا۔