نابینا مؤذن سے دھوکے سے موبائل ہتھیانے والے ملزم نے میڈیا پر خبر چلنے کے بعد گھبرا کر رائیڈر کے ہاتھ واپس بھجوا دیا۔
گزشتہ روز کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں نابینا مؤذن سے دھوکے سے موبائل لیا اور فرار ہوگیا، واقعے کی ویڈیو وائرل ہوگئی تھی اور میڈیا پر بھی خبروں کی زینت بنی۔
میڈیا پر ویڈیو اور خبر چلنے کے بعد چور نے گھبرا کر موبائل فون بائیک رائیڈر کے ذریعے نابینا مؤذن کو واپس بھجوادیا ہے۔
بائیک رائیڈر نے اپنے ویڈیوپیغام میں بتایا کہ گلشن اقبال سے رات گئے حسن لیاقت نامی شخص نے رائڈ بک کروائی، اور جامعہ دارالہدی میں قاری امجد کوموبائل فون دینے کا کہا، جامعہ دارالہدی پہنچ کر جب موبائل قاری امجد کے حوالے کیا تو واقعہ کا علم ہوا۔
نابینا مؤذن حافظ امجد نے گزشتہ روز واقعے کے حوالے سے ایک ویڈیو بیان میں بتایا کہ حسن نامی شخص میرے پاس آیا اور پوچھا آپ کیا کرتے ہیں، میں نے بتایا کہ میں مؤذن ہوں۔ اس نے مجھے کہا آپ نعت پڑھیں میں آپ کی نعت کی ویڈیو یوٹیوب پر وائرل کروں گا۔
حافظ امجد نے مزید بتایا کہ ملزم نے میرے ہی موبائل سے ویڈیو بنانے کا کہا، تو میں نے اس شخص کو موبائل دے دیا اور نعت پڑھنا شروع کردی، لیکن جب نعت ختم کی تو وہ شخص میرا موبائل لے کر فرار ہوچکا تھا۔
مؤذن کا کہنا تھا کہ میرے موبائل میں پیسے اور شناختی کارڈ کی کاپی تھی، دھوکے باز شخص نے میرے موبائل اکاؤنٹ سے 35 ہزار روپے نکال لیے ہیں، میں اعلی حکام سے اپنا موبائل واپس دلانے کی اپیل کرتا ہوں۔