فلو ملز ایسوسی ایشن نے خیبرپختونخوا میں پیر سے 300 سے زائد فلور ملز احتجاجاً بند کرنے کی دھمکی دے دی۔
کراچی کے بعد خیبرپختون خوا میں بھی فلورملزایسوسی ایشن نے ملز بند کرنے کی دھمکی دے دی ہے، جس کے بعد صوبے میں آٹا بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
پنجاب سے خیبر پختونخوا کو گندم اور آٹے کی ترسیل پر پابندی کے خلاف سابق چیرمین پاکستان فلورملز ایسوسی ایشن خیبرپختونخوا نعیم بٹ نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں وافر مقدار میں گندم موجود ہونے کے باجود گندم کی ترسیل پر پابندی عائد ہے۔
نعیم بٹ کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں چوری سے مال لایا جارہا ہے، اور 3 لاکھ روپے فی ٹرک لیا جارہا ہے، راستے میں بھتہ بھی دینا پڑتا ہے۔
نعیم بٹ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ہوش کے ناخن لیں اور جلد آٹے کی ترسیل پر پابندی ہٹادیں کیونکہ حکومتوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے روٹی کی قیمت 30 سے 40 روپے ہوگئی ہے۔
انہوں نے دھمکی دی کہ اگر ان کے مطالبات کا مؤثر جواب نہ ملا تو پیر سے صوبے کی 300 سے زائد فلور ملز احتجاجاً بند کردی جائیں گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین فلور ملز کراچی چوہدری عامر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاسکو نے سندھ حکومت کو مذید گندم دینے سے انکار کر دیا ہے، یعنی ہمیں 20 لاکھ بوریوں میں سے صرف 5 لاکھ بوریاں ہی ملیں گی، محکمہ خوراک سندھ نے سندھ کے 13پوائنٹس پر چیک پوسٹ لگائی ہوئی ہیں، ڈھائی سے 3 لاکھ روپے کے بدلے گندم کے ٹرالرکو کراچی راہداری دی جاتی ہے۔
عامر چوہدری نے کہا کہ اس تمام صورتحال کے باعث کراچی کی 70 فیصد فلور ملز کام بند کر چکی ہیں، اور مزید فلور ملز بند ہونے جا رہی ہیں، شہر میں آٹے کا شدید بحران پیدا ہو چکا ہے، حکومت سے مطالبہ ہے کہ چیک پوسٹس کو فوراَ ہٹایا جائے، اور کراچی کے لیے گندم کو فری ہینڈ دیا جائے، اندرون سندھ سے کراچی کے لیے گندم کی بلاروک ٹوک اجازت دی جائے۔
چیئرمین فلور ملز نے اعلان کیا کہ ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو آج شام 7 بجے سے فلور ملز بند کردیں گے اور یہ بندش غیر معینہ مدت تک کے لیے ہو گی