لاہور ہائیکورٹ نے چینی کی قیمتیں مقرر کرنے کے شوگر ایڈوائزی بورڈ کے نوٹیفکشن پر عمل درآمد تاحکم ثانی معطل کردیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے جہانگیر ترین کی جے ڈی ڈبلیو سمیت شوگر ملوں کی درخواستوں پر سماعت کی۔
درخواست گزار شوگرملوں کے وکیل نے بتایاکہ عدالت نے چینی کی قیمتوں میں اضافے سے قبل شوگر ملوں سے مشاورت ضروری قرار دی، عدالتی حکم کے برعکس محکمہ خوراک نے ملوں سے مشاورت کے بغیر چینی کی قیمتوں کو مقرر کر دیا گیا، چینی کے ایکس ملز ریٹ 80 روپے فی کلو اور مارکیٹ ریٹ 90 روپے فی کلو کر دیے گئے، شوگر ایڈوائزی بورڈ نے قیمتوں کا تعین کرتے ہوئے ملوں کا مؤقف سن کر اعتماد میں نہیں لیا، شوگر ایڈوائزی بورڈ کے یکطرفہ فیصلہ سے کاروبار متاثر ہوگا۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت شوگر ایڈوائزی بورڈ کے اس یکطرفہ فیصلہ پر عمل درآمد معطل کرتے ہوئے ملوں کے خلاف تادیبی کارروائی روکنے کا حکم دے۔
جس پر عدالت نے چینی کی قیمتیں مقرر کرنے کے شوگر ایڈوائزی بورڈ کے نوٹیفکشن پر عمل درآمد تاحکم ثانی معطل کر دیا۔
عدالت نے سیکرٹری فوڈ پنجاب ڈی جی انڈسٹری پنجاب اور شوگر ایڈوائزی بورڈ کو نو ٹس جاری کرتے ہوئے 4 مئی کو رپورٹ طلب کرلی۔