سینٹرل پاور پرچیزنگ اتھارٹی کی درخواست پر نیپرا نے مارچ کے لئے بجلی کی قیمت میں اضافے کی منظوری دے دی۔
سینٹرل پاور پرچیزنگ اتھارٹی (سی پی پی اے) نے نیپرا میں مارچ کیلئے بجلی کی قیمت میں اضافے کی درخواست دائر کردی ہے، جس میں بجلی کی قیمت میں1روپے17پیسے فی یونٹ اضافے کی استدعا کی گئی۔
دوسری جانب پاور ڈویژن نے مارچ کیلئے 42 پیسے فی یونٹ بجلی پر ریلیف کا اعلان کیا۔
نیپرا میں سی پی پی اے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ نیپرا حکام نے ریمارکس دیئے کہ بجلی کی ڈیمانڈ کم ہونے سے اس سال 28 فیصد برآمدات کم ہوئی ہے۔
پاورڈویژن حکام نے بتایا کہ اس سال مارچ میں ہماری کل طلب 19ہزارمیگاواٹ رہی۔
سی پی پی اے حکام نے بتایا کہ رواں سال مارچ میں بجلی 23 فیصدکم رہی، طلب میں کمی کی وجہ سے قیمتیں زیادہ ہونی ہیں۔
نیپرا نے حکام سی پی پی اے سے استفسار کیا کہ اگر طلب کم ہے تو لوڈشیڈنگ زیرو کیوں نہیں کی، جب آر ایل این جی کی طلب کم ہے تو لوڈ شیڈنگ زیرو کی جانی تھی، لوڈ شیڈنگ زیرو کرتے تو کیپسٹی پیمنٹ کم ہوجاتی، 2 ہفتے میں بجلی کی طلب بڑھائے جانے کیلئے کام کیا جائے۔
نیپرا اتھارٹی کا کہنا تھا کہ بجلی کی طلب کم ہونے سے ٹیرف بڑھنے کا خدشہ ہے۔
نیپرا نے سی پی پی اے کی درخواست پر ایک ماہ کیلئے بجلی 34 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دے دی۔
بجلی کی قیمت میں اضافہ مارچ کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا جائے گا، بجلی صارفین پر 2 ارب 90 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
اضافے کا اطلاق لائف لائن ،کے الیکڑک صارفین پر نہیں ہوگا، بجلی صارفین کو مئی کے بلزمیں اضافی ادائیگیاں کرنا ہوں گی۔