ازدواجی تعلقات میں دوسرے فریق کی بےرخی یا نامناسب رویے کا سرا اکثرکہیں اورجا کرملتا ہے۔
بہت سی بیگمات کو شکایت ہوتی ہے کہ ان کے شوہرانہیں وقت نہیں دیتے اوران کا رویہ بھی تبدیل ہوچکا ہے۔انہیں یہ بھی لگتا ہے کہ ان کے نصف بہترکی زندگی میں کوئی اور آچکا ہے۔
تو کیا واقعی ایسا ہوتا ہے؟َ
اس سوال کا جواب ان 10 علامات میں پوشیدہ ہے جو تعلقات کے ایک ماہر نے تفصیلاً بیان کی ہیں۔
دفتر میں دیر تک رہنا، دفتری پروگراموں میں زیادہ جانا، فون سے چپکے رہنا، ان اہم علامات میں شامل ہیں۔
ٹوبی انگھم یونائیڈڈ کنگڈم کونسل آف سائیکوتھراپی (UKCP) سے رجسٹرڈ ایک سائیکو تھراپسٹ ہیں اور Retroactive ایک کتاب بعنوان“Jealousy, Making Sense of It“ کے مصنف ہیں۔
انہوں نے بے وفا شوہروں کی یہ 10 نشانیاں بیان کی ہیں۔
کام کے اوقات کے علاوہ دفتری ساتھیوں کے ساتھ رابطہ رکھنا، غیرازدواجی تعلقات استوار کرنے کا ایک بہترین بہانہ ہوسکتا ہے، اگر آپ کا ساتھی آپ کے ساتھ وقت گزارنے کے بجائے سماجی معاملات کو ترجیح دے رہا ہے تو یہ بے وفائی کی علامت ہو سکتی ہے۔
انگھم ٹوبی کا کہنا ہے کہ ’اگر آپ کا شوہر دفتر سے دیر سے گھر آنے لگے تو ممکن ہے کہ وہ واقعی معمول سے زیادہ مصروف ہو، لیکن یہ اس بات کی علامت بھی ہوسکتی ہے کہ وہ وہاں زیادہ وقت گزارنا چاہتا ہے۔
آپ کو ان سے پوچھنا چاہئیے کہ وہ کس چیز پر کام کر رہے ہیں اور یہ کام انہیں اتنا مصروف کیوں رکھتا ہے۔
اگر آپ کا شوہر دفتر جاتے ہوئے روزمرہ لباس کے علاوہ اچانک حلیہ اور لباس کا سینس تبدیل کرلے تو اس کے پیچھے کی وجوہات پر پوری توجہ دیں۔
انگھم کہتے ہیں کہ ’اچھا نظر آنے کی خواہش میں کوئی حرج نہیں ہے۔ لیکن اگر ایسا لگتا ہے کہ آپ کا شوہر اپنے ظاہری حلیے کو سنوارنے کی کوشش کچھ زیادہ ہی کر رہا ہے، خاص طور پر جب وہ آپ کے ساتھ نہ ہو تو ہو سکتا ہے وہ کسی اور کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہا ہو۔‘
اگر آپ کو لگے کہ آپ کا ساتھی فون، ای میل یا کمپیوٹر تک آپ کی رسائی کے بارے میں زیادہ محتاط ہوگیا ہے تو کان کھڑے کرلیں۔
پرائیویسی کی خواہش ایک اچھی چیز ہے، لیکن اگر آپ کا ساتھی اچانک پاس ورڈ لگا لے، یا پاس ورڈ تبدیل کرلے تو وہ گھبراہٹ کا شکار ہے، اور یہ تشویش کا باعث ہو سکتا ہے کیونکہ وہ اس بات سے پریشان ہے کہ آپ کہیں کچھ دیکھ نہ لیں۔
کمپیوٹرہسٹری ڈیلیٹ کرنا یا ’شیئر مائی لوکیشن‘ فیچر کو بند کرنا بھی اس بات کی علامت ہو سکتی ہے کہ ان کے پاس چھپانے کے لیے کچھ ہے۔
تعلقات کے ماہر انگھم ٹوبی کا کہنا ہے کہ اگر آپ کا شوہر پہلے ’ہر وقت دفتر میں رہنے سے تنگ تھا، لیکن اب اس میں تبدیلی آئی ہے تو اس کے پیچھے کوئی ساتھی ورکر ہو سکتی ہے‘۔
ٹبی انگھم کا کہنا ہے کہ ’گفتگو میں ایک نام کا بار بار آنا یا کوئی نام چھوڑ دیا جانا بھی ایک خطرے کی گھنٹی ہے، آپ محسوس کر سکتے ہیں کہ آپ کا ساتھی کسی کا بار بار ذکر کر رہا ہے۔‘
’دونوں رویے اس بات کی علامت ہو سکتے ہیں کہ وہ اس شخص کے لیے جذبات رکھتا ہے۔‘
اگر آپ کا ساتھی کام کے حوالے سے دفاعی پوزیشن اختیار کرے اور آپ کے معمول کے سولات کو درگزر کرنا شروع کردے تو یہ اس بات کی علامت ہو سکتی ہے کہ کچھ گڑبڑ ہے۔
اگر یہ رویہ ہر بار ظاہر ہوتا ہے کہ آپ ان سے کام کے بارے میں کچھ پوچھیں اور وہ آئیں بائیں شائیں کرے تو ہوسکتا ہے کہ وہ کچھ چھپانے کی کوشش کر رہے ہوں۔
ماہر ٹبی انگھم کا کہنا ہے کہ ساتھیوں کے درمیان دوستی کا پیدا ہونا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے، لیکن اگر آپ کا ساتھی اپنے کام کے اوقات سے باہر اپنے کسی ساتھی سے بات کرنے میں زیادہ وقت صرف کرتا ہے تو ان کے درمیان کچھ اور ہو سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’اگر ایسا ہے تو اسے مشورہ دیں کہ آپ سب کسی دعوت پر ایک ساتھ باہر جائیں یا انہیں گھر بلائیں، کیونکہ وہ دوست ہیں اور اپنے ساتھی کے ردعمل کا نوٹس لیں۔‘
کیا آپ کے ساتھی نے دفتری میٹنگز کے بعد یا کاروباری دوروں پر جانا شروع کر دیا ہے جب کہ پہلے ایسا کبھی نہیں ہوتا تھا؟
اگر ایسا ہے تو، آپ کے ساتھی کے کام کے شیڈول میں غیر واضح اور اچانک تبدیلیاں کام پر کسی کے ساتھ زیادہ وقت گزارنے کا جواز ہوسکتی ہیں۔
مثال کے طور پر آپ کا ساتھی جاسوسی تھرلر پڑھنے کا شوقین ہے، لیکن اب وہ بالکل مختلف صنف پڑھ رہا ہے یا اس نے ایک ایسا شوق اختیار کیا ہے جس کے بارے میں اس نے کہا تھا کہ اسے اس میں کوئی دلچسپی نہیں۔
تو ماہر تعلقات کا کہنا ہے کہ ممکن ہے یہ وہ چیزیں ہوں جو ”اُس“ کو بھی پسند ہوں جسے وہ متاثر کرنے کی کوشش کر رہا ہو۔
ٹوبی انگھم کا کہنا ہے کہ آپ کو اپنے رشتے پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے اور اس کی دلچسپی کو گھریلو زندگی میں واپس لانے کے طریقے تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔
اگر آپ کو پتا چل جاتا ہے کہ آپ کا ساتھی ”اپنے ساتھی“ کو پسند کرتا ہے، تو ڈھکے چھپے الفاظ یا رویے سے یہ کبھی ظاہر نہ کریں کہ آپ کو پتا چل گیا ہے۔
تعلقات کے ماہر نے مشورہ دیا کہ آپ کھل کر ٹھنڈے دماغ سے اس پر بیٹھ کر گفتگو کریں۔
اگر آپ کا رشتہ اچھا ہے اور اسے ٹھیک کیا جاسکتا ہے، تو سوال پوچھنے یا آپ کے دماغ میں جو ہے اس کے بارے میں بات کرنے سے مزید مسائل پیدا نہیں ہونے چاہئیں۔
اگر ایسا کرنے سے مسئلہ پیدا ہوتا ہے تو یہ اس بات کی علامت ہو سکتی ہے کہ آپ کا رشتہ اپنی مدت پوری کرچکا ہے۔
اس کے بعد دو نتائج ہو سکتے ہیں۔
ایک تو یہ کہ آپ کا ساتھی کام پر زیادہ پیشہ ورانہ رویہ اختیار کرتا ہے اور دوسروں میں توجہ دینا ختم کردیتا ہے۔
’اگر ایسا ہوتا ہے تو آپ اپنے تعلقات میں بہتری کی توقع کر سکتے ہیں۔‘
لیکن اگر ایسا نہیں ہوتا تو تعلقات میں مزید بہتری کی امید نہ رکھیں۔