لاہور ہائیکورٹ نے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس رضا قریشی نے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست پر سماعت کی۔
شہری لطیف چوہدری کے وکیل مقسط سلیم نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں نگراں حکومت کی آئین میں دی گئی معیاد ختم ہوچکی ہے، سپریم کورٹ نے الیکشن کی تاریخ میں توسیع کی لیکن نگران حکومت کو توسیع نہ دی، نگراں وزیراعلیٰ اور کابینہ کا عہدے پر برقرار رہنا آئین کی کھلی خلاف ورزی ہے، پنجاب کا 3 ہزار 500 کروڑ کا بجٹ ہے جو بغیر منظوری کے استعمال میں لایاجانا غیر قانونی ہے۔
وکیل نے درخواست میں استدعا کی کہ عدالت نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی کو فوری عہدے سے ہٹانے کا حکم دے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ نے پنجاب میں انتخابات کرانے کے لیے 14مئی کی تاریخ دے رکھی ہے، سپریم کورٹ نے نگراں حکومت کے بارے کوئی ہدایت جاری نہیں کی، درخواست 14 مئی سے قبل تو کسی صورت قابل سماعت نہیں۔
عدالت نے درخواست گزار کو سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست کے قابل سماعت ہونے یانہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔