لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر چوہدری پرویز الہٰی کی رہائش گاہ پر پولیس آپریشن کے خلاف کیس میں ڈی جی اینٹی کرپشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 8 مئی کو جواب طلب کرلیا۔
لاپور ہائیکورٹ میں پرویز الہٰی کی رہائش گاہ پر پولیس آپریشن کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے ڈی جی اینٹی کرپشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 8 مئی کو جواب طلب کرلیا۔
راسخ الہٰی کے وکیل عامر سعید راں نے دلائل دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ سابق وزیر اعلیٰ کے گھر غیر قانونی طور پر پولیس آپریشن کیا گیا، لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت کے باوجود پرویز الہٰی کی گرفتاری کی کوشش کی گئی۔
عامر سعید راں نے مزید کہا کہ پولیس کا پرویز الہٰئی کے گھر چھاپہ عدالتی حکم کی واضح خلاف ورزی ہے، عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی حفاظتی ضمانت منظور کر رکھی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت چیف سیکرٹری کو ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا حکم دے، عدالت پولیس کو پرویز الہٰی کی گرفتاری سے روکنے کا حکم دے۔
دوسری جانب لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے گھر چھاپے کے دوران گرفتار 15 ملزمان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کے احکامات جاری کردیے۔
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں پرویز الہٰی کے گھر چھاپے کے دوران گرفتار 15 ملزمان کی بعد از گرفتاری درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے گرفتار ملزمان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کے احکامات جاری کردیے۔
عدالت نے ملزمان کو ایک ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم بھی دے دیا۔
یاد رہے کہ ملزمان کے خلاف تھانہ غالب مارکیٹ پولیس نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔