انگریزی اخبار بزنس ریکارڈر نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ عامر خان متقی پاکستانی حکام سے باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کے لیے اگلے ہفتے چار روزہ دورے پر پاکستان پہنچ رہے ہیں۔
سفارتی ذرائع نے ہفتہ کو بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ افغان وزیر خارجہ 5 سے 8 مئی تک پاکستان میں ہوں گے اور دفتر خارجہ میں پاکستانی ہم منصب بلاول بھٹو زرداری سے بات چیت کریں گے۔
یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب دونوں ممالک ایک مشترکہ حل تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے معاملے سے کیسے نمٹا جائے۔
ذرائع نے بتایا کہ بات چیت کے دوران پاکستان ٹی ٹی پی پر اپنے تحفظات کا اعادہ کرے گا، خاص طور پر دہشت گردی کی سرگرمیوں میں اس کی شمولیت، کیونکہ ملک میں عسکریت پسندوں کی جانب سے حملوں کی ایک نئی لہر جاری ہے۔
طالبان کی عبوری حکومت پاکستان پر زور دیتی رہی ہے کہ وہ فوجی حل کے بجائے ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات کرے۔
تاہم، قومی سلامتی کمیٹی کے ایک حالیہ اجلاس میں، ملک کی سول اور عسکری قیادت نے ٹی ٹی پی کے خلاف ہمہ جہت اور جامع آپریشن کی منظوری دی اور اعتراف کیا کہ عسکریت پسند گروہ کے ساتھ امن قائم کرنے کی پالیسی دہشت گردی میں اضافے کا باعث بنی ہے۔
امیر خان متقی کا دورہ، فروری میں وزیر دفاع خواجہ آصف کی زیر قیادت ایک اعلیٰ سطحی پاکستانی وفد کے دورہ کابل کے پس منظر میں بھی ہو رہا ہے، جس میں آئی ایس آئی کے سربراہ اور دیگر اعلیٰ حکام بھی شامل تھے۔
اس دوران بھی افغان حکام سے ٹی ٹی پی سے مؤثر انداز میں نمٹنے کے لیے کہا گیا تھا۔
افغان وزیر خارجہ نے اس سے قبل نومبر 2021 میں اسلام آباد کا دورہ کیا تھا۔