مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کا کہنا ہے کہ حکومت کسی صورت ساتھ انتخابات کے مطالبے سے پیچھے نہ ہٹے، 14 مئی کو صرف پنجاب میں انتخابات قطعی قبول نہیں۔
ملک میں ایک ہی دن انتخابات کے حوالے سے حکومت اور تحریک انصاف کے ارکان کے مذاکرات جاری ہیں، ابھی تک مذاکرات کے دو دور مکمل ہوچکے ہیں، تاہم کوئی حتمی فیصلہ سامنے نہیں آیا، اور اب دونوں جانب سے 2 مئی کو فائنل راؤنڈ کا کہا گیا ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف نے حکومت اور تحریک انصاف کے مابین ہونے والے مذاکرات پر نوازشریف سے مشاورت کی ہے، مشاورت میں دیگر پارٹی رہنماؤں کے علاوہ اسحاق ڈار بھی موجود تھے جنہوں نے مسلم لیگ ن کے قائد کو پی ٹی آئی کی شرائط سے آگاہ کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے وزیراعظم اور حکومتی مذاکراتی ٹیم کے رکن اور وفاقی وزیر اسحاق ڈار کو ہدایت کی حکومت کسی صورت ایک ساتھ انتخابات کے مطالبے سے پیچھے نہ ہٹے۔
نواز شریف نے تحریک انصاف کے قومی اسمبلی و صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کے مطالبے پر کہا کہ مئی میں قومی اسمبلی اور بلوچستان و سندھ کی صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کا تحریک انصاف کا مطالبہ بھی مسترد کردیا جائے، بلوچستان میں باپ اور سندھ میں پیپلز پارٹی کی مرضی کے بغیر کیسے اسمبلیاں توڑنے کی یقین دہانی کروائیں۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ 14 مئی کو صرف پنجاب میں انتخابات قطعی قبول نہیں، عمران نیازی مذاکرات پر روز اپنا موقف تبدیل کررہا ہے، ہم اس پر اعتماد نہیں کرسکتے۔
نوازشریف نے اسحاق ڈار کو عوام دوست بجٹ کی تیاری کا ہدف بھی دے دیا۔ مشاورت کے دوران اسمبلیوں میں واپسی اور پنجاب و خیبرپختونخوا حکومتوں کی بحالی کے معاملات بھی زیر غور آئے۔