صدر مملکت نے قومی احتساب ترمیمی بل 2023 نظر ثانی کے لئے پارلیمنٹ کو دوبارہ بھجوا دیا۔
وزیراعظم شہبازشریف نے آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت قومی احتساب ترمیمی بل، 2023 توثیق کے لیے صدرمملکت کو بھجوایا تھا، تاہم صدرمملکت نے بل آئین کے آرٹیکل 75 ایک بی کے تحت پارلیمان کو واپس بھجوا دیا ہے۔
صدر مملکت نے کہا ہے کہ 1999 میں پہلے کی گئی ترامیم سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہیں، لیکن بل اور وزیراعظم کی ایڈوائس میں اس پہلو کا حوالہ نہیں دیا گیا۔
صدرمملکت کا کہنا ہے کہ ایک زیر التواء معاملے کے اثرات پر غور کئے بغیر قومی احتساب آرڈیننس 1999 میں مزید ترامیم پر دوبارہ غور کیا جانا چاہیے۔