کراچی کے چڑیا گھر میں نور جہاں کے بعد افریقی شیرنی کی زندگی بھی خطرے میں پڑ گئی۔
کراچی کے چڑیا گھر میں سالوں بعد ہونے والی اسکرینگ سے جانوروں کی صحت کی اصل حقیقت اور سابق انتظامیہ کی غفلت کی داستانیں سامنے آرہی ہیں۔
جانوروں کے تحفظ کی عالمی تنظیم فور پاز کی جانب سے چڑیا گھر کی چاروں شیرنیوں کی اسکرینگ مکمل کرلی گئی۔ جس کے بعد انکشاف ہوا کہ ایک افریقی شیرنی سالوں سے بیمار ہونے کے باعث بینائی کھو بیٹھی ہے جو ذو انتظامیہ کی غفلت اور عدم توجہی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
فور پاز کے ڈاکٹرز نے بتایا کہ شیرنی اپنی عمر مکمل کر چکی ہے مگر عدم توجہ کے باعث بیماری میں مبتلا ہوکر زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہی ہے، کمزور اور نڈہال شیرنی کا اب علاج بھی ممکن نہیں رہا جبکہ بیماری کی اس نہج پر اسے کسی اور جگہ پر منتقل کرنا بھی بظاہر ناممکن دکھائی دے رہا ہے۔
ڈائریکٹر چڑیاگھر کا کہنا ہے کہ شیرنی کے نابینا ہونے کا انکشاف ڈاکٹرز کی ٹیم کی جانب سے اسکریننگ کے بعد ہوا۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل چڑیا گھر کی ہتھنی نور جہاں بھی مناسب علاج اور دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے چل بسی تھی۔
ہتھنی نور جہاں سمیت 4 مادہ ہاتھیوں کو 2009 میں پاکستان لایا گیا تھا، افریقی نسل کی ہتھنیوں کو تنزانیہ سے لایا گیا تھا۔
کراچی چڑیا گھر میں نورجہاں کی موت کے بعد مدھو بالا اکیلی رہ گئی ہے جبکہ سفاری پارک میں موجود ہتھنیوں کے نام سونو اور ملکہ ہیں۔