Aaj Logo

شائع 29 اپريل 2023 09:44pm

اگلا ٹارگٹ لال حویلی، 14 مئی کو انتخابات نہ ہوئے تو ’فتح خان بندیال کا بیٹا تُن کے رکھ دے گا‘

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چئیرمین عمران خان کے اتحادی شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ فوج اور عوام کے درمیان جو بھی دراڑ ڈال رہا ہے وہ ملک دشمن ہے۔

آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں میزبان اور سینئیر صحافی شوکت پراچہ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ ہمیں یہ بھی دیکھنا ہے کہ ہم 16 مرتبہ وزیر رہ چکے ہیں اور ہماری آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر تین تین گھنٹے ہائیڈ آؤٹ میں رکھا جاتا ہے تو اس کی تحقیق کی جائیں کہ ہمیں تین گھنٹے باندھ کر رکھنے کی ضرورت تھی، ہم نے تو باہر آکر شور نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی اقتصادی صورت حال یہ ہے کہ اس مہینے بھی ٹھٹھہ کی ساحلی پٹی پر 43 افراد خودکشی کرچکے ہیں، جس میں پرسوں کے چھ افراد بھی شامل ہیں۔ میں اپنے حلقے میں نہیں بیٹھ سکتا کیونکہ میرے حلقے کے حالات خراب ہیں، لوگوں کے پاس آٹا نہیں ہے، گھی چینی نہیں ہے، پیسے نہیں ہیں، سیاست کو خاک میں ڈالیں قبر کے پیسے نہیں ہیں۔

شیخ رشید نے بتایا کہ میں عید کے دن حسب معمول اپنی ماں کی قبر پر گیا تو دل کیا میں اس میں گھس مروں۔ وہاں دو جگہوں پر لکھا تھا کہ اگر آپ کے پاس قبر کے پیسے نہیں ہیں تو ان فون نمبروں پر رابطہ کریں۔

آئی ایم ایف مذاکرات کی پیشرفت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی دس تاریخ کی میٹنگ میں پاکستان کا کوئی ایجنڈا نہیں ہے۔

ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں اور فوج ہم میں سے ہے، میری گلی سے کئی لفٹیننٹ جنرل اور افسر نکلے ہیں، فوج ہماری ہے ہم فوج کے ہیں، ’ملک میں جو چور بازاری ہو رہی ہے، جو ڈکیتی ہو رہی ہے، جو تباپہی اور بربادی ہے، جو حالات اس قدر مخدوش ہیں اس قدر مخدوش ہیں کہ مجھے ڈر لگتا ہے ، مجھے ڈر لگتا ہے کہ کسی وقت کسی گلی سے ایسی پھلجھڑی سی نکلے گی اور سارے میرے شہر کو اپنی لپیٹ میں لے لے گی‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’جو گیم چینجز ہوئی ہیں ، اس کے نتیجے فیل ہوگئے ہیں ، الیکشن کی طرف ملک کا فیصلہ ہے۔‘

شیخ رشید نے کہا کہ ’یہ کہتے پیں فوج نیوٹرل ہے، بابا کسی ملک کی فوج نیوٹرل کیسے ہوسکتی ہے‘۔

سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا کہ ساری قوم اس فوج کے پیچھے کھڑی ہے لیکن اس فوج کو بھی اس قوم کے پیچھے کھڑا ہونا ہے۔ ملک کو الیکشن کی طرف لے کر جائیں اور اس میں ادارے سہولت کار بنیں اور عدلیہ کے پیچھے کھڑے ہوں، عدلیہ آئین اور قانون کی علمبردار ہے۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ یہ چار تاریخ کو میری لال حویلی پر قبضہ کرنے آرہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’میری لال حویلی چار مرلے کی ملکیت ہے، اگر یہ چار کی رات کو میری طرف آئیں گے اور یہ بلڈوز کریں گے بکتر بند گاڑیوں سے آئیں گے، میں تو آئین اور قانون کا سہارا ہی لوں گا نا میں کدھر جاؤں گا میں عام شہری ہوں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’اب یہ چار تاریخ کی رات کو حملہ کرنا چاہتے ہیں، لال حویلی پہ قبضہ کرنا چاہتے ہیں‘۔

جب سوال پوچھا گیا کہ کون؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ ’بیوقوف لوگ‘۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے سخت لہجہ اپنے ہوئے کہا کہ ایک سال سے نہ میرا عظیم فوج کے ساتھ رابطہ ہے نہ ان کا مجھ سے رابطہ ہے۔ میں اس وقت ان تیرہ چوروں اور لٹیروں کے خلاف عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں۔ ’میں فوج پر تبصرہ کرتا ہوں نہ ان کے خلاف ہوں، اور میری خواہش ہے کہ عمران خان کے فوج کے ساتھ اچھے تعلقات ہوں، اور خدا میری یہ دعا سنے‘۔

چوہدری پرویز الہیٰ کے گھر پر چھاپے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ میں ان کے گھر کا ایک فرد رہا ہوں، چوہدری سالک کو وزارت سے استعفا دینا چاہئیے، شجاعت کو بیان دینا چاہئیے، چوہدری پرویز اور شجاعت حسین کے کمرے آمنے سامنے ہیں، مجھے پتا ہے آپ کے پیچھے کون ہے ، آپ کے پیچھے محسن نقوی ہے۔

چھاپے کے پیچھے ڈی جی اینٹی کرپشن کی کسی طاقت کے ہونے کی تردید پر ان کا کہنا تھا کہ ’میں انتہائی ذمہ داری سے کہتا ہوں، بھٹو نے 6 نومبر 1968 کو مجھے یہ کہا تھا جب میرے دو ساتھی شہید ہوگئے، کہ ”دئیر اِز آلویز اے فیس بہائنڈ اے کیس“ (ہر کیس کے پیچھے ایک چہرہ ہوتا ہے) شیخ رشید، گو وہ جنازے میں نہیں آیا حمید شہید کے بھٹو، جس دن سے میری اس سے ان بن ہوگئی کہ ہم نے دولاشیں دیں اور اس کے پاس جنازے کیلئے ٹائم نہیں تھا۔ تو میں کسی جگہ موجود تھا اور جب میں نکل رہا تھا تو یہ اور محسن نقوی جہاں سودے ہو رہے تھے خریدو فروخت ہو رہی تھی، سالک اور محسن نقوی وہاں داخل ہو رہے تھے۔‘

نواز شریف کی واپسی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میڈیا کہہ رہا تھا نواز شریف جدہ سے سیدھا پاکستان آرہے ہیں ، میں کہہ رہا تھا کہ نہیں آرہے ’ان کی تندور میں روٹیاں لگنی ہیں ابھی‘۔ اس کو آفیشل پاسپورٹ مل گیا لیکن واپسی کیلئے ’حوصلہ چاہئیے، بزدل لوگ ہیں یہ‘۔ ان کی ایک صفت یہ ہے کہ ’قمر جاوید باجوہ کہتا تھا شہباز شریف میں بڑی انکساری ہے، کیونکہ یہ لیٹ جاتے ہیں، یہ نوے کے زاویے سے لیٹتے ہیں، آپ یقین کریں لیٹنے کے مسئلے میں نواز شریف میں پھر بھی کوئی کردار ہے، وہ پھر بھی گٹھنوں کے بل لیٹتا ہوگا، یہ تو پنجے سمیت نوے کے زاویے پر لیٹ جاتا ہے شہباز شریف، اور لیٹا ہوا ہے، چابی کا کھلونا ہے چابی سے چل رہا ہے‘۔

انہوں نے حکومتی اتحاد پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ کہتے ہیں کہ حلف ساتھ ہی کہ جی ہم تین ججوں کو نہیں مانتے، یہ سول نافرنی نشروع ہوچکی ہے اس ملک میں، (انہوں نے اپنا پاؤں چپل سمیت کیمرے کے سامنے اٹھا کر دکھاتے ہوئے کہا کہ) اگر یہ سپریم کورٹ کے تین ججوں کو نہیں مانتے تو میں اس وزیراعظم کو ٹھڈے پہ لکھتا ہوں، اس ٹھڈے پر لکھتا ہوں اس حکومت کو‘۔

شیخ رشید نے بات مزید آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ یہ ججز کے کنڈکٹ کو قومی اسمبلی میں آرٹیکل چھ کے تحت ڈسکس ہی نہیں کر سکتے اور بلاول کہہ رہا ہے کہ انہیں (ججز کو) استحقاق کمیٹی میں لے کر آؤ۔

انہوں نے مولانا فضل الرحمان پر تنقید اور ایم کیو ایم پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’فضل الرحمان کہتے ہیں یہ ہندوؤں کا ہتھوڑا، کیونکہ یہ تو وہاں پر ہندوؤں کے ہی ساتھ تھے، پاکستان بنانے کے تو یہ حامی نہیں تھے، پاکستان میں تو جنہوں نے گردنیں کٹائیں، جنہوں نے لاشیں اٹھائیں، جنہوں نے بہنوں کو چھوڑا بھائیوں کو چھوڑا جو در بدر ہوئے وہ تو مردم شماری کو لے کر بیٹھے ہیں، ان کی سوئی ابھی تک مردم شماری سے نہیں نکلی۔ اور جو وہاں انگریز کے جوتے چاٹتے تھے، انگریز سے انہوں نے زمینیں لیں، وہ کوئی خاص لفظ ہے مجھے نہیں آتا، جاگیریں بانٹی گئیں۔ اپنے طوطے اور اپنے پرندے بھی یہ جہازوں میں لے کر آئے۔ رل گیا غریب بیچارہ آج بھی رل رہا ہے 75 سال سے، نکلے غریب باہر، نکلے غریب، ان سے کوئی امید نہ رکھے ان سب کی دولت باہر ہے‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اگر چیف جسٹس کے ہتھوڑے کو یہ ہندو کا ہتھوڑا کہیں تو ان کے اندر ابھی تک وہی جراثیم ہیں جو پاکستان بناتے وقت پاکستان کی مخالفت میں تھے‘۔

شیخ رشید نے ایم کیو ایم کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ میں ایم کیو ایم کو بہت اچھا سمجھتا ہوں، ایم کیو ایم میں بہت پڑھے لکھے لوگ ہیں ، لیکن ایم کیو ایم میں بھی مرد قلندر کی ضرورت ہے، ’نیچے لیٹ لیٹ کر لوگ ووٹ نہیں دیں گے، یہ میرا ایم کیو ایم کو بطور بھائی مشورہ ہے بطور شیخ رشید مشورہ نہیں ہے‘، آپ اپنی ساکھ کھوتے جا رہے ہیں کراچی میں، ایک زمانے میں الطاف حسین نے مجھے کہا کہ میری خواہش ہے تو کراچی سے الیکشن لڑے۔

کیا 14 مئی کو الیکشن ہوتے نظر آرہے ہیں ؟ اس سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ ’میں تو سپریم کورٹ کے موجودہ چیف جسٹس کو نہیں جانتا عطا صاحب کو بندیال کو، ان کے والد سے میں تقریباً ہفتے میں دن میں، کوئی ہفتہ ایسا نہیں جاتا تھا، کیونکہ یہ سارا جال میں نے کالجوں اور یونورسٹیوں کا فتح خان بندیال کی وجہ سے بنایا، یہ فتح خان بندیال کا بیٹا تُن کے رکھ دے گا، پھر میں کہتا ہوں یہ فتح خان بندیال کا بیٹا آئین اور قانون کی ڈنڈی سے تُن کے رکھ دے گا‘۔

آڈیو لیکس کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’جب حکومت ختم ہو رہی تھی تو عمران خان کو کہا گیا کہ آپ کی آڈیو ویڈیو ہیں، غلطی سے میں نزدیک ہی گزر رہا تھا، اس نے کہا فیر ٹی وی تے نشر کردیو(پھر ٹی وی پر نشر کردو)‘۔

مذاکرات میں کامیابی یا ناکامی کے امکان پر انہوں نے کہا کہ مذاکرات ناکام ہوں گے۔

Read Comments