کراچی ملیرکورٹ میں پیشی پر آئے شہری پر اس کے سالوں نے فائرنگ کرکے زخمی کردیا، واقعہ کی ویڈیو کورٹ میں موجود شہری نے بنالی، فائرنگ کے وقت اہلکاروں نے کورٹ کے دروازے بند کردیئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعے میں زخمی شخص عام شہری ہے جس کی شناخت محمد شاہ کے نام سے ہوئی ہے، جو قائدآباد مظفرآباد کالونی کا رہائشی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ زخمی شخص سابقہ پولیس افسر خرم کے ساتھ تھا اور خرم اب وکالت کے شعبے سے منسلک ہیں لیکن خوش قستمی سے وہ اس واقعے میں محفوظ رہے۔
پولیس نے بتایا کہ محمد شاہ کا اپنے سالوں کے ساتھ جھگڑا چل رہا ہے، تو محمد شاہ نے اپنے سالوں پر بیوی کے اغوا کا مقدمہ درج کروایا ہوا ہے جبکہ قائدآباد تھانے میں محمد شاہ کی مدعیت میں 214/23 مقدمہ درج ہے۔
خرم اور محمد شاہ اسی حوالے سے پیشی پر کورٹ آئے تھے اور پیشی سے واپسی پر محمد شاہ پر فائرنگ کی گئی جس کے نیتجے میں وہ زخمی ہوگئے۔
محمد شاہ نے بتایا کے اس کے سالے اصغر نے اس پر فائرنگ کی ہے جبکہ ملزم نے 4 فائر کیے 2 گولیاں محمد شاہ کو بائیں ٹانگ پر لگیں اس دوران تھانہ ملیر سٹی کے اہلکار نے ملزم پر فائرنگ بھی کی تھی۔
واقعے سے متعلق پولیس نے بتایا کہ محمد شاہ کی حالت خطرے سے باہر ہے لیکن واقعہ کے بعد ملزم فرار ہوگیا۔ فائرنگ کے وقت کورٹ میں موجود ایک شخص نے ویڈیو بنالی تھی فوٹیج میں کورٹ کے باہر زخمی محمد شاہ کو دیکھا جاسکتا ہے۔
فائرنگ کی آواز سنتے ہی بجائے مزاحمت اور جوابی فائرنگ کرنے کے کورٹ میں موجود اہلکاروں نے عدالت کا دروازہ بند کر دیا۔ زخمی شخص مدد کے لئے کورٹ کے دروازے پر آیا ، دروازہ بند ہونے پر خاتون کی طرف بڑھا۔
ویڈیو بنانے والے شخص نے کورٹ میں موجود اہلکاروں کو زخمی کی نشاندہی کی اور ویڈیو بنانے والے شخص نے پولیس کو آگاہ کیا کہ ملزمان فرار ہوچکے ہیں۔
اہلکاروں کو گمان ہوا کہ عدالت پر حملہ ہوا ہے اس لیئے دروازے بند کر دیے جبکہ زخمی تکلیف کی وجہ سے فوٹ پاتھ پر بیٹھ گیا پولیس اہلکار نے زخمی شخص کو اسپتال منتقل کرنے رکشہ کا سہارا لیا۔