Aaj Logo

اپ ڈیٹ 29 اپريل 2023 07:50pm

پولیس پرویز الہٰی کو گرفتار کرنے میں ناکام، خواتین سمیت 25 ملازمین گرفتار

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی گرفتاری کے لئے پولیس نے ظہور الہیٰ پیلس پر سرچ آپریشن کیا، 8 گھںٹے طویل آپریشن کے باوجود پرویز الہیٰ پولیس کے ہتھے نہ چڑھ سکے، پولیس نے خواتین سمیت 25 سے مزاحمت کرنے والے ملازمین کو حراست میں لے لیا۔

گوجرانوالہ میں درج مقدمے میں گرفتاری کے لیے پولیس نے لاہور میں چوہدری پرویزالہٰی کے گھر پر رات گئے دھاوا بول دیا۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے گھر سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا، گیٹ سے اہلکاروں کو دور رکھنے کے لیے ملازمین نے اہلکاروں پر پانی بھی پھینکا۔

پولیس اہلکار دیواریں پھلانگ کر گھر میں داخل ہوئے تاہم مرکزی رہائش گاہ میں داخل ہونے میں ناکام رہے۔

بعد ازاں گھر میں داخل ہونے کے لیے پولیس کی بکتربند گاڑی نے ظہور الہی پیلس کے مرکزی دروازے کو ٹکر مار کر توڑ دیا، بکتر بند کی آڑ میں پولیس کی بھاری نفری گھر میں داخل ہونے میں کامیاب ہو سکی۔

پرویزالہٰی کی تلاش میں پولیس اہلکاروں نے چوہدری شجاعت حسین کے گھر کا دروازہ بھی توڑ دیا، ٹوٹا ہوا شیشہ لگنے سے چوہدری شافع زخمی بھی ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کا دماغ خراب ہوچکا ہے، انہیں پتہ ہی نہیں کہ کیا کرنا ہے۔

چوہدری شجاعت کے بیٹے چوہدری شافع اور وفاقی وزیر چوہدری سالک نے اپنے گھر کا دروازہ توڑنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا تو ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب سہیل ظفر چٹھہ معافی مانگنے پہنچ گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ چوہدری پرویز الہٰی کی گرفتاری کے لیے آپریشن جاری رہے گا، پرویزالہٰی کا عملہ تعاون نہیں کر رہے۔

چوہدری پرویز الہٰی کے وکیل عامر سعید راں کا مؤقف تھا کہ اس مقدمے میں پرویز الٰہی کی ضمانت ہو چکی ہے۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے 6 مئی تک ضمانت قبل از گرفتاری دی ہے۔

اڑھائی بجے کے قریب اینٹی کرپشن کی ٹیم پرویز الہیٰ کو گرفتار کئے بغیر واپس روانہ ہو گئی تاہم چند ہی منٹ میں اینٹی کرپشن ٹیم ایڈیشنل ڈائریکٹر وقاص حسن کی سربراہی میں دوبارہ لوٹ آئی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری اطلاعات کے مطابق پرویز الہی گھر کے اندر ہی موجود ہیں، جب تک پوری تسلی نہیں ہوجاتی ہے، آپریشن جاری رہے گا۔

سرچ آپریشن کے دوران پولیس پرویز الہیٰ کے گھر میں 4 بار داخل ہوئی۔ ظہور پیلس کے مقابل چوہدری راسخ الہٰی کے گھر کی بھی تلاشی لی گئی لیکن تمام تر کوششوں کے باوجود پولیس چودھری پرویز الہٰی کا سراغ لگانے میں ناکام رہی۔

رات ساڑھے 9 بجے شروع ہونے والا سرچ آپریشن 8 گھنٹے بعد صبح ساڑے 5 بجے اختتام پذیر ہوا۔

مختلف مواقع پر چوہدری پرویز الہٰی کے مزاحمت کرنے والے 25 سے زائد ملازمین کو حراست میں بھی لیا گیا۔

عمران خان نے درست کہا تھا پاکستان میں قانون کی حکمرانی ختم ہو چکی ہے،مونس الہٰی

پرویز الٰہی کے صاحبزادے اور رہنما پی ٹی آئی مونس الٰہی نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ پولیس میرے والد کو گرفتار کرنے آئی ہے جن کی مقدمے میں ضمانت ہوچکی ہے۔

مونس الٰہی نے کہا کہ میرے والد کی ضمانت کی سماعت کو تمام میڈیا نے کور کیا، عمران خان نے درست کہا تھا پاکستان میں قانون کی حکمرانی ختم ہو چکی ہے۔

پرویز الٰہی کے بعد پولیس نے چوہدری شجاعت حسین کے گھر شیشے بھی توڑ دیے

دوسری جانب پرویز الٰہی کے گھر کا دروازہ توڑنے کے ساتھ پنجاب پولیس نے صدر مسلم لیگ (ق) چوہدری شجاعت حسین کے گھر پہنچ کر ان کی رہائش گاہ کے شیشے توڑ ڈالے۔

آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری شافع نے بتایا کہ چوہدری شجاعت حسین گھر میں آرام کر رہے ہیں، گھر کے شیشے ٹوٹنے پر باہر آیا ہوں، پولیس کو معلوم نہیں یہ چوہدری شجاعت کا گھر ہے۔

پرویز الہٰی کی رہائش گاہ پر چھاپہ، 13 دفعات کے تحت مقدمہ درج

دوسری جانب چوہدری پرویز الہٰی کی رہائش گاہ پر اینٹی کرپشن کے چھاپے کے معاملے پر پولیس نے تھانہ غالب مارکیٹ میں دہشت گردی اور اقدام قتل سمیت 13 دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

مقدمے میں پرویزالہٰی سمیت 19 افراد نامزد ملزم قرار دیے گئے، مقدمہ سی او اینٹی کرپشن کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ اینٹی کرپشن ٹیم نے پرویز الہٰی کی گرفتاری کے لیے ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا، رہائش گاہ کے اندر موجود 40 سے 50 افراد نے پتھراؤ اور تشدد کیا جبکہ چھاپہ مار ٹیم پر جلانے کی نیت سے پیٹرول بھی پھینکا گیا۔

ایف آئی آر کے مطابق چوہدری پرویز الہٰی اس دوران موقع سے فرار ہوگئے جبکہ مزاحمت کرنے والے شرپسند افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔

پولیس کے مطابق گرفتار ہونے والے 19 افراد کی شناخت کرلی گئی ہے۔

پرویز الہٰی کا پولیس آپریشن کیخلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ

ادھر سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے پولیس آپریشن کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

پرویزالہٰی کے وکیل آج لاہور ہائیکورٹ میں درخواستیں دائر کریں گے۔

سپریم کورٹ بار کی مذمت

سپریم کورٹ بار نے پرویز الہی کے گھر پر چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے اسے غیر قانونی عمل قرار دیا ہے۔

سپریم کورٹ بار کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ عدالت نے پرویز الہیٰ کو کرپشن کیس میں ضمانت دے رکھی ہے، پرویز الہیٰ کے گھر چھاپا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، حکومت تحقیقات کرکے ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرے۔

ضمانت کے کاغذات اینٹی کرپشن میں جمع

چوہدری پرویز الہیٰ کی ضمانت کے کاغذات اینٹی کرپشن میں جمع کرادئیے گئے ہیں، جس پر اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ پرویزالہیٰ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوگی، تاہمان کے خلاف تحقیقات جاری رہیں گی۔

دستاویزات کے مطابق چوہدری پرویز الہیٰ 6 مئی تک عبوری ضمانت پر ہیں۔

اینٹی کرپشن پنجاب کا کہنا ہے کہ پرویزالہیٰ کے گھر سے گرفتار افراد پولیس حراست میں ہیں،گرفتار افراد نے اہلکاروں پر پٹرول بم پھینکے اور پتھراؤ کیا جس پر مقدمہ درج کیاگیا۔

Read Comments