پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ بھارت کے منفی بیانات سے ایس سی او میں پاکستان کا کردار کم نہیں کیا جا سکتا۔
ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے اپنی ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا کہ بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، بھارتی حکام نے مسلسل چوتھے سال کشمیریوں کو سری نگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز عید کی اجتماعی شرکت سے روکا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں قابض حکام نے رمضان کے مقدس مہینے میں بھی مذہبی آزادی پر قدغنیں عائد کیں، ہم بھارتی حکام پر زور دیتے ہیں کہ وہ کشمیریوں پر عائد پابندیوں کو ختم کریں جو انہیں آزادی سے اپنے مذہب پر عمل کرنے سے روکتی ہیں۔
دفتر خارجہ کی ترجمان نے بتایا کہ بھارتی انتظامیہ نے گزشتہ ہفتے تقریباً 40 افراد کو گرفتار کیا، ہمیں ان کارروائیوں پر سخت تشویش ہے۔ یہ کارروائیاں مقبوضہ علاقے میں بنیادی آزادیوں کو دبانے اور کنٹرول لائن پر دہشت پھیلانے کی مسلسل بھارتی حکمت عملی کی عکاسی کرتی ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کےمطابق بھارتی وزیرخارجہ کے الزامات بے بنیاد ہیں، پاکستان بھارتی قیادت کے دہشت گردی کے حوالے سے الزامات کو مسترد کرتا ہے۔
ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا کہ ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے ساتھ پاکستان کے عزم کے تحت ہی وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری بھارتی شہر گووا جارہے ہیں، وزیراعظم کے خصوصی مشیر برائے دفاع ملک احمد خان نے ایس سی او وزرائے دفاع اجلاس میں وزیردفاع کی نمائندگی کی، بھارت کے منفی بیانات سے ایس سی او میں پاکستان کا کردار کم نہیں کیا جا سکتا-
ترجمان نے کہا کہ وزیرخارجہ بلاول بھٹو 4 مئی سے ایس سی او کے وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کے لئے بھارتی شہر گووا جائیں گے۔ پاکستان مثبت اور تعمیری سوچ کے ساتھ اجلاس میں شرکت کرے گا، توقع ہے کہ کشمیری اس دورے کے ایس سی او تناظر کو اچھی طرح سمجھیں گے۔
ترجمان نے کہا کہ ہم روس اور یوکرین تنازعہ میں مکمل غیر جانبدار ہیں، پاکستان نے اس تنازعہ میں یوکرین کو کوئی ہتھیار فراہم نہیں کیے۔ تنازعہ سے پہلے پاکستان اور یوکرین کے درمیان دفاعی تعاون موجود رہا ہے۔
ترجمان نے بتایا وزیر اعظم شہباز شریف 6 مئی کو برطانیہ کے بادشاہ چارلس III اور ملکہ کنسورٹ کیملا کی تاجپوشی میں شرکت کے لیے برطانیہ کا دورہ کریں گے۔
لندن میں وزیر اعظم 5 مئی کو دولت مشترکہ کے رہنماؤں کے لیے تقریب میں شرکت کریں گے۔ توقع ہے کہ وہ ان تقریبات میں شریک رہنماؤں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔
ترجمان نے کہا کہ آرمی چیف کے دورہ چین کا آخری روز ہے، دورے سے پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔