کراچی کلے علاقے لیاری میں منکی پاکس کا مشتبہ کیس چکن پاکس کا نکلا ہے۔
کراچی کے علاقے لیاری میں منکی پاکس کےمشتبہ کیس کامعاملہ محکمہ صحت سندھ کے مطابق سات سالہ بچےکاٹیسٹ کرایاگیا جس کی رپورٹ منفی موصول ہوئی ہے۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ (این آئی سی ایچ) کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ناصر سلیم نے تصدیق کرتے ہوئے آج نیوز کو بتایا کہ جمعرات کی رات جس 7 سالہ بچے کو منکی پاکس ہونے کا شبہ تھا، اس میں 15 دن قبل چکن پاکس کی تشخیص ہوئی تھی اور اس میں اب تک منکی پاکس کی کوئی علامت نہیں۔
ناصر سلیم نے کہا کہ مریض میں اب تک منکی پاکس کی کوئی علامت ظاہر نہیں ہوئی لیکن ہم نے بچے کے نمونے اسلام آباد میں ایک ٹیسٹنگ سہولت کو بھیجے ہیں جس کی رپورٹ 5 سے 7 روز اندر ملنی چاہئے۔
این آئی سی ایچ ڈائریٹر کا کہنا تھا کہ منکی پاکس ٹیسٹ صرف ایک روک تھام کا اقدام تھا۔
انہوں نے کہا کہ منکی پاکس کے ٹیسٹ کے نتائج آنے میں تین دن لگتے ہیں لیکن پاکستان میں صرف ایک ٹیسٹنگ سہولت موجود ہے جو اسلام آباد میں واقع ہے جہاں منکی پاکس ٹیسٹ کے آلات موجود ہیں۔
ڈائریکٹر این آئی سی ایچ نے بتایا کہ متاثرہ لڑکا شہر کے دیگر اسپتالوں میں زیر علاج رہا لیکن اس کی حالت خراب ہوتی جارہی تھی، اس لیے اسے جمعرات کی رات این آئی سی ایچ میں داخل کیا گیا اور احتیاطی تدابیر کے طور پر اسے آئسولیشن وارڈ میں رکھا گیا۔
7 سالہ بچے کو آئسولیشن وارڈ میں رکھنے پر ڈاکٹر ناصر نے وضاحت کی کہ عام طور پر چکن پاکس کے مریضوں کو بھی آئسولیشن وارڈ میں رکھا جاتا ہے کیونکہ ان کا انفیکشن متعدی ہوتا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل نے کراچی میں منکی پاکس کیس کی نشاندہی کو مسترد کردیا تھا۔
Monkeypox | Chickenpox |
---|---|
Fever 1-3 days before rash | Fever 1-2 days before rash |
Lesions : sharply raised, round borders with depression in the center | Lesions: dew drop , irregular borders |
Rash development is slow | Rash development is rapid |
Rash distribution is more dense on face; present on palms and soles of feet | Rash distribution is more dense on trunk; Absent on palms and soles of feet |
Swelling of lymph nodes | No swelling of lymph nodes |
Death rate can go upto 10% | Deaths are rare |
Source: World Health Organization |
منکی پاکس 1958 میں اس وقت دریافت ہوا جب تحقیق کے لیے استعمال کیے جانے والے بندروں کے گروپوں میں ایک چیچک جیسی بیماری پھیلنے لگی۔
سائنس دانوں نے اس بیماری کی ابھی تک یقینی دہانی کی ہے، لیکن خیال کیا جاتا ہے کہ یہ افریقہ کے برساتی جنگلات میں چھوٹے چوہوں اور گلہریوں سے پھیلتا ہے۔
منکی پاکس وائرس کی دو قسمیں ہیں۔ جو وسطی افریقی اور مغربی افریقی ناموں سے جانی جاتی ہیں۔ وسطی افریقی منکی پاکس وائرس زیادہ شدید انفیکشن کا سبب بنتا ہے اور مغربی افریقی منکی پاکس وائرس سے زیادہ موت کا سبب بنتا ہے۔