سندھ کابینہ نے زیادہ سے زیادہ سر کی قیمت ایک کروڑ روپے مقررکرنے کی منظوری دے دی۔
کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا۔
صوبائی کابینہ نے اشتہاری مفرور خطرناک ملزمان کے سر کی قیمت بڑھادی۔ قتل، اغواء برائے تاوان، ڈکیتی اور دوران ڈکیتی ریپ کے ملزمان خطرناک قرار دیے گئے۔
خطرناک جرم کیلئے سر کی قیمت پانچ لاکھ روپے مقرر کردی گئی جبکہ پولیس مقابلے میں مارے جانے والے ملزم کی بھی قیمت پانچ لاکھ مقرر ہوگئی۔
کابینہ نے زیادہ سے زیادہ سر کی قیمت ایک کروڑ روپے مقرر کرنے کی منظوری دی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ میں ایسے ملزمان جن کے سر کی قیمت پانچ لاکھ روپے ہے، ایسے ملزمان کی تعداد پہلے ہی زیادہ ہے۔
کابینہ نے سندھ کے تمام ٹول پلازہ پرخود کار نمبر پلیٹ پڑھنے والے کیمروںکی تنصیب کیلیے ایک ارب چھپن کروڑ ستر لاکھ روپے فنڈز کی بھی منظوری دی۔ کابینہ اجلاس کے موقع پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ چاہتا ہوں جولائی تک اس پر ٹینڈر جاری ہوجائے۔
وزیراعلی سندھ نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ بارشوں کی پیشگوئی ہے، برسات کے پیش نظر ہمیں اقدامات کرنے ہیں، وزرا، مشیر، معاون خصوصی اپنے علاقوں میں عوام کا خیال رکھیں۔
اس موقع پر پی اینڈ ڈی چئیرمین حسن نقوی نے ترقیاتی پروگراموں سے متعلق بریفنگ میں بتایا رواں سال ایک ہزار 22 جاری اسکیموں میں سے 778 کیلئے سو فیصد فنڈنگ کردی ہے۔ جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ زیادہ سے زیادہ اسکیمیں مکمل ہوں، تاکہ انھیں نئے سال کی اے ڈی پی سے نکال دیں۔