وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ کوئی کچھ بھی کر لے پارلیمنٹ کی بالادستی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا، ملک میں الیکشن ایک ہی روز ہوں گے۔
اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم شہباز شریف نے 180 ووٹ حاصل کرکے قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرلیا۔
اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد وزیر اعظم کا اسمبلی سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سابق چیف جسٹس نے پی ٹی آئی کوالیکشن جتوانے کیلئے دھاندلی کا بازار گرم کیا، ہفتے اور اتوار کے روز عدالتیں لگا کر فیصلے سنائے جاتے تھے، سابق چیف جسٹس کا کردار قوم کے سامنے آچکا ہے، یہ سازش میرے یا حکومت کے خلاف نہیں، پاکستان کے خلاف تھی، مجھے پارلیمان نے وزیراعظم منتخب کیا ہے، پارلیمان کوئی فیصلہ کرکے کابینہ کو بھیجتے ہیں تو اس پرعملدرآمد کا پابند ہوں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئین بنانا اور اس میں ترمیم کرنا پارلیمنٹ کا اختیار ہے، آئین کو ری رائٹ کرنا عدلیہ کا اختیار نہیں، آج ہاؤس نے اپنا فیصلہ دیدیا ہے، یہ ہاؤس 3 رکنی بینچ کو نہیں 4،3 کومانتا ہے۔
شہبازشریف نے بتایا کہ حکومتی اتحاد میں پی ٹی آئی سے مذاکرات پر اختلاف تھا، بڑی مشکل سے اتحادی ارکان کو مذاکرات پر رضامند کیا گیا، سینیٹ میں پی ٹی آئی سے مذاکرات کئے جائیں گے، اور مذاکرات کا ایجنڈا ملک میں شفاف انتخابات ہوگا۔
اس سے قبل وزیراعظم نے اسلام آباد میں اراکین پارلیمنٹ کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا جس میں مسلم لیگ ن اور اس کی اتحادی جماعتوں کے 175 سے زائد ارکان شریک ہوئے۔
شہبازشریف کے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے پر ظہرانے میں شریک اراکین پارلیمنٹ نے شہباز شریف کا استقبال کیا۔
وزیراعظم نے فردا فردا تمام اراکین کے پاس جا کرملاقات کی اور تمام اراکین پارلیمنٹ کوعید کی مبارکباد بھی دی۔
ذرائع کے مطابق ارکان پارلیمنٹ کے لیے ظہرانے میں 6 ڈشوں کا اہتمام کیا گیا۔
وزیر اعظم نے اراکین پارلیمنٹ کے لیے وزیرِ اعظم ہاؤس سے کھانا تیار کروایا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ اراکین پارلیمنٹ کے لیے باربی کیو کا بھی اہتمام کیا گیا ہے جبکہ میٹھے میں فرنی، حلوہ اور فروٹ چاٹ بھی رکھی گئی۔
ظہرانے کا اہتمام پارلیمنٹ ہاؤس میں اسپیکر لاؤنج میں کیا گیا ہے جبکہ وفاقی وزراء اور کابینہ اراکین کے لئے الگ سے کھانے کا اہتمام کیا گیا ہے۔
ظہرانے میں وزیرخارجہ بلاول بھٹو اور اتحادی جماعتوں سمیت پی ٹی آئی کے 20 منحرف اراکین بھی شریک ہوئے۔
وزیراعظم کی کفایت شعاری مہم کے تحت سرکاری دعوتوں میں ون ڈش کا اعلان کیا گیا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ملکی مجموعی صورتحال ارکان اسمبلی کے سامنے رکھ دی۔
وزیراعظم نے اراکین پارلیمنٹ کے اعزاز میں دیے گئے ظہرانے سے خطاب میں دو ٹوک مؤقف اپنایا کہ کوئی کچھ بھی کر لے پارلیمنٹ کی بالادستی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا، ملک میں الیکشن ایک ہی روز ہوں گے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ سپریم ہے اس کا فیصلہ قبول کرنا ہو گا، حکومت ہر معاملے پر پارلیمنٹ کے فیصلوں پر عمل یقینی بنائے گی۔